• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بلین ٹری منصوبہ مبینہ کرپشن، 2 ہزار پودے 2 لاکھ ظاہر کیے گئے

بلین ٹری سونامی منصوبے میں مبینہ کرپشن کے حوالے سے قائم پارلیمانی کمیٹی کی منصوبے میں مبینہ کرپشن کی تحقیقات جاری ہے، منصوبے میں محکمہ جنگلات کی جانب سے لگائے گئے 2 ہزار پودوں کو 2 لاکھ ظاہر کیا گیا۔

پارلیمانی کمیٹی ذرائع کے مطابق بلین ٹری سونامی منصوبے میں مبینہ کرپشن کے حوالے سے قائم پارلیمانی کمیٹی کے اراکین نے مبینہ کرپشن کی تحقیقات کے لیے بنوں کا دورہ کیا اور منصوبے میں گھپلوں کی نشاندہی کی۔

منصوبے میں کرپشن کی تحقیقات کے لیے خیبر پختون خوا اسمبلی کی پارلیمانی کمیٹی کے اپوزیشن ارکان نے بنوں میں بلین ٹری منصوبے کی 4 سائٹس کے دورے کے بعد دعویٰ کیا ہے کہ حکومت نے ایک ارب 20 کروڑ پودے لگانے کا دعویٰ کیا تھا جبکہ مجموعی طور پر 10 کروڑ پودے بھی نہیں لگے۔

بلین ٹری سونامی منصوبے میں مبینہ کرپشن کا انکشاف کرتے ہوئے انہوں نے مزید کہا ہے کہ بنوں میں 400 کنال اراضی پر پودے لگائے گئے، مزدوروں کو دی گئی 5 ہزار روپے کی اجرت سرکاری ریکارڈ میں ساڑھے 15 ہزار روپے ظاہر کی گئی ہے۔

پارلیمانی کمیٹی کے اپوزیشن ارکان نے مزید بتایا ہے کہ محکمہ جنگلات کی جانب سے لگائے گئے 2 ہزار پودوں کو 2 لاکھ ظاہر کیا گیا، فی پودے کی دیکھ بھال 50 روپے مقرر کی گئی تھی جب کہ اب 500 روپے دیے جا رہے ہیں۔

پارلیمانی کمیٹی کے اپوزیشن ارکان کا یہ بھی کہنا ہے کہ سرکاری ریکارڈ میں نالی چک کے مقام پر ظاہر کیے گئے 10 لاکھ پودے سائٹ پر ہزار بھی موجود نہیں۔

واضح رہے کہ بلین ٹری سونامی منصوبے میں کرپشن کی تحقیقات کےلیے 18 رکنی پارلیمانی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔

تازہ ترین