• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

زیادہ پرانی بات نہیں، آن لائن ایجوکیشن کا روایتی طریقہ تعلیم سے کوئی مقابلہ نہیں تھا، لیکن آج آن لائن ایجوکیشن روایتی طریقہ تعلیم سے ہر سطح پر مقابلہ کرتی نظر آتی ہے بلکہ بعض اوقات روایتی تعلیم بھی آن لائن ایجوکیشن کی مدد لینے سے نہیں ہچکچاتی۔ یہی وجہ ہے کہ اب آن لائن تعلیمی ادارے تیزی سے وجود میں آرہے ہیں اور ان کا معیار بھی بہتر سے بہتر ہو رہا ہے۔

روایتی طریقہ تعلیم میں آپ کو استاد کے آمنے سامنے بیٹھ کر علم حاصل کرنا ہوتا ہے جبکہ آن لائن ایجوکیشن میں ایسا نہیں ہوتا۔ آپ کی ترجیحات کے مطابق دونوں طریقے فائدہ مند ہیں۔ اگرآپ اپنی مرضی سے پڑھنااور آزادانہ سیکھنا چاہتے ہیں تو آپ کیلئے آن لائن ایجوکیشن بہتر رہے گی کیونکہ آپ اپنی رفتار اور بساط کے مطابق علم حاصل کرنے کا شیڈول طے کرسکتے ہیں۔ مزید یہ کہ آزادانہ سیکھنے والے عام طور پر نظم و ضبط اور ٹائم مینجمنٹ کا عمدہ مظاہر ہ کرتے ہیں۔ تاہم، آپ کو اضافی رہنمائی کی ضرورت ہے یا آپ بہت زیادہ سوالات کرنے کے عادی ہیں تو آپ کیلئے روایتی طریقہ تعلیم ہی بہتر رہے گا۔

مضمون کا علم

مضمون کے متعلق آپ کا علم بہت اہمیت رکھتا ہے، چاہے آپ روایتی تعلیم حاصل کررہے ہوں یا پھر انٹرنیٹ کے دوش پر۔ اگر آپ کسی مضمون میں ماہر ہیں یااس کا قابل دسترس علم رکھتے ہیں تو پھر آن لائن کلاس اس مضمون کیلئے بہتر ثابت ہو سکتی ہے۔ لیکن اگر آپ کسی مضمون کے بارے میں کچھ نہیں جانتے یا بس کچھ حدتک پسِ منظر جانتے ہیں تو پھر روایتی طریقہ تعلیم آپ کیلئے بہتر رہے گا۔ کچھ تعلیمی ادارے آپ کو دونوں آپشنز فراہم کرتے ہیںیا کم سے کم دونوں طریقوں کا تجربہ لینے کا موقع فراہم کرتے ہیں۔

طالب علم کی شخصیت

آپ کی شخصیت بھی اس بات کا فیصلہ کرنے میں مدد کرتی ہے کہ آیا آپ روایتی طریقہ تعلیم اختیار کریں گے یا آن لائن۔ آپ کم گو ہیں یا پھر بہت باتونی؟ یہ فطری بات ہے کہ ایک کم گو شخص آن لائن تعلیم حاصل کرنے میں خود کو آرام دہ محسوس کرسکتاہےکیونکہ اسے ذاتی طور پر کوئی گفت و شنید نہیں کرنی پڑتی۔ وہ گھر بیٹھے، دوسرو ں سے آزاد رہ کرسیکھ سکتا /سکتی ہے۔ جب کہ ایک کھل کر باتیں کرنے والا شخص سماجی روابط بنانےکیلئے روایتی تعلیم کی طرف جاسکتاہے، وہ کسی سے روبرو بات کرنے سےنہیں گھبراتا۔

اخراجات کا فرق

آن لائن ایجوکیشن کے اخراجات روایتی طریقہ تعلیم سے نسبتاً کم ہو سکتے ہیں لیکن ایسا تمام پروگرامزکیلئے نہیں ہوتا۔ عام طور پر آن لائن اداروں کو کلاس روم کا سیٹ اَپ نہیں کرنا پڑتا اور نہ ہی کلاس روم کی سہولتوںکے اخراجات اٹھانے پڑتے ہیں۔ اسی طرح آن لائن تعلیم حاصل کرنے والوں کو آمد ورفت وغیرہ کے اخراجات بھی برادشت نہیں کرنے پڑتے۔

آن لائن رفاقت

روایتی کلا س میں اگر تیس طلباء ہوں اور ہفتے میں تین دن ایک گھنٹے کی کلاس ہو تو استاد کا ہر طالب علم سے آمنا سامنا ہونا ناممکن ہوتاہے اور ہر ایک سے معنی خیز مکالمہ بھی آسان نہیں ہوتا جبکہ آن لائن ایجوکیشن میں انسٹرکٹر نہ صرف کلاس کے سبھی طلبا کے ساتھ بات چیت کرسکتاہے بلکہ پوری دنیا کے مختلف اقوام اور اذہان کے مالک طلبہ بھی آپس میں ایک دوسرے کے ساتھ اپنے تجربات شیئر کرسکتے ہیں۔ آن لائن ایپس اور چیٹ سرور پر چونکہ وقت کی پابندی کا کوئی مسئلہ نہیں ہوتا، اسی لیے یہ پلیٹ فارم موقع فراہم کرتاہے کہ آپ اپنے متعلقہ مضمون کے بارے میں گہرائی میں جا کرعلم حاصل کرسکیں۔ بحیثیت ایک آن لائن طالب علم، آپ اس قابل ہوتے ہیں کہ دنیا بھر کے لوگوں کے ساتھ بات چیت کرسکیں۔

جاب مارکیٹ میں مواقع

آن لائن ایجوکیشن میں مضامین اور کورسز کی وسیع رینج دستیاب ہوتی ہے۔ کسی خاص مضمون کے ماہر ین کی اگر بہت مانگ ہے اور وہ مضمون آپ کو روایتی طریقہ تعلیم میں پڑھنے کا موقع نہیں ملتا یا کوئی ادارہ آپ کے شہر میں موجود نہیں تو آپ آن لائن ایجوکیشن کے ذریعے مہارت حاصل کرکے جاب مارکیٹ میں اپنی جگہ بنا سکتے ہیں۔ یہ بات درست ہے کہ کسی زمانے میں آن لائن سرٹیفکیٹ کی کوئی وقعت نہیں تھی اور یہ سرٹیفکیٹ حاصل کرنے والوں کو کمپنیاں ملازمت پر رکھنے سے ہچکچاتی تھیں، لیکن آج بہت سی کمپنیاں ایسے افراد کو ملازمت پر رکھ رہی ہیں، جن کے پاس آن لائن ڈگریاں موجود ہیں۔ 

تازہ ترین