اسلام آباد (حنیف خالد) چیئرمین ایف بی آر ڈاکٹر جہانزیب خان نے پاکستان کسٹم سروس کے چار سپرنٹنڈنٹ اور انسپکٹروں کو دی گئی معمولی سزا کے احکامات ختم کر دیئے ہیں۔ محمد عارف دوتانی انسپکٹر ماڈل کسٹم کلکٹریٹ کوئٹہ کو چار سالانہ ترقیاں روکنے کی سزا دی گئی تھی اب ممبر ایڈمنسٹریشن شاد محمد خان نے اس کی اپیل سن کر اس کی سزا ختم کر دی ہے۔ محمد عارف ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ ماڈل کسٹم کلکٹریٹ کوئٹہ نے اپنی چار سالانہ ترقیاں ضبط کرنے کی سزا کے خلاف جو اپیل ممبر ایڈمنسٹریشن ایف بی آر سے کی تھی اس کی سماعت کے بعد شاد محمد خان ممبر ایڈمنسٹریشن نے اسے آئندہ محتاط رہنے کا حکم دے کر سزا ختم کر دی ہے۔ سلیم اختر انسپکٹر ماڈل کسٹم کلکٹریٹ کوئٹہ نے اپنی چار سالانہ ترقیاں ضبط کئے جانے کے خلاف اپیلٹ اتھارٹی کو اپیل بھجوائی تھی ایف بی آر کے ممبر ایڈمنسٹریشن شاد محمد خان نے اس کی اپیل سن کر ضبط شدہ چار سالانہ ترقیاں بحال کر دی ہیںاور اسے محتاط رہنے کی وارننگ دی ہے۔ غلام حسین کھوسو انسپکٹر کسٹم کوئٹہ نے چیف مینجمنٹ کسٹم کی چار سالانہ ترقیاں ضبط کرنے کے حکم کے خلاف ممبر ایڈمنسٹریشن ایف بی آر شاد محمد خان کو اپیل کی تھی ممبر ایڈمنسٹریشن نے اس کی چاروں سالانہ ترقیاں بحال کر دی ہیں اور اسے آئندہ محتاط رہنے کی تنبیہ کی۔ ایف بی آر کے ماڈل کسٹم کلکٹریٹ لاہور کے دو انسپکٹروں عرفان احمد اور مبین احمد کو ان کی بنیادی تنخواہ کے سو فیصد کے مساوی پرفارمنس الائونس دینے کی منظوری دی ہے اسی طرح اسلام آباد کے کسٹم انسپکٹر فرخ محمود کو اس کی بنیادی تنخواہ کے سو فیصد کے مساوی پرفارمنس الائونس 24 اپریل 2019 سے دینے کی منظوری دی گئی ہے۔