کراچی ( امداد سومرو) قومی احتساب بیورو ( نیب ) نے محکمہ صحت بلوچستان کی جانب سے آکسیجن جنریشن پلانٹس مبینہ طورپر انتہائی مہنگے داموں خریدنے کی تحقیقات شروع کر دی ہے ۔ مذکورہ پلانٹس گزشتہ 5 برسوں میں کوئٹہ ٹراما سینٹر اور سول اسپتال کیلئے خریدے گئے۔ نیب بلوچستان کے ذرائع کا کہنا ہے کہ ان مہنگے داموں خریداری میں بارسوخ سیاسی شخصیات ملوث ہیں، اس اسکینڈل سے قومی خزانے کو کروڑوں کا نقصان پہنچا۔ اس سلسلے میں نیب بلوچستان کے ایڈیشنل ڈائریکٹر (اسٹاف ) احتشام الحق نے صوبائی ڈائریکٹر جنرل نیب کی جانب سے سیکرٹری صحت سندھ کو خط لکھا جس میں محکمہ صحت سندھ کی جانب سے آکسیجن جنریشن پلانٹس کی گزشتہ 5 سال کے عرصہ میں خریداری کی تفصیلات مانگی ہیں تا کہ قیمتوں کا تقابلی جائزہ لیا جاسکے۔ حکومت بلوچستان کے ترجمان لیاقت شاہوانی نے کہا کہ نیب کو کرپشن کے تمام معاملات کی تحقیقات کا اختیار ہے ، اگر بلوچستان کا کوئی افسر مجرم نکلا ، اس نے پلی بارگین کیا اور رضا کارانہ واپسی کی پیشکش کی تو وہ مجرم ہی گردانا جائے گا اور اسے دوبارہ کبھی پوسٹنگ نہیں دی جائے گی ۔