راجہ زاہد اختر خانزادہ
(نمائندہ جنگ،ڈیلس،امریکا)
ڈیلس کی خاتون رہنما اور ہم وطنوں کی خدمت کرنے والی سوشل ورکر انجم انور جنہوںنے 3سال قبل ہیلپنگ ہینڈ اور کیئرنگ سول نامی تنظیم کی بنیاد رکھی تھی،اس کے تحت گزشتہ دنوںڈیلس میں سالانہ فنڈ ریزنگ ڈنر کی تقریب کا اہتمام کیا گیا،تقریب پلانو میں منعقد کی گئی، جہاں چند گھنٹوں میں اس تنظیم کے تحت پاکستان میں چلنے والے فلاحی منصوبوں کے لیے ایک لاکھ ڈالر جمع کرلئے گئے۔ پروگرام میں عمائدین شہر جس میں پاکستان سوسائٹی آف نارتھ ٹیکساس کے صدر عابدملک، بورڈ آف ٹرسٹی کے رکن برکت بسریا،ندیم اختر، شان بھگت،نیلوفر عباسی، محمد شوکت، ریڈیو کاروان کی سی ای او شبنم موڈگل، ڈاکٹر ریاض حیدر سمیت سیکڑوں مردو خواتین نے شرکت کی،اس موقعے پر ہیسلپنگ ہارٹ اور کیئرنگ سول کی چیئرمین انجم انور نے خطاب کرتے ہوئے پاکستان میں اس تنظیم کے تحت جاری منصوبوں پر روشنی ڈالی، انہوںنے بتایاکہ تنظیم کامقصد ان افراد کی مدد فراہم کرنا ہے، جن کو پاکستان میں وسائل مہیا نہیں ہیں اور اپنی گھریلومجبوریوں کے باعث وہ کسمپرسی کی زندگی گزار رہے ہیں،اور تعلیم ان کے لیے جوئے شیر لانے کے مترادف ہے۔انہوں نے بتایا کہ ہم نے اس ضمن میں پاکستان میں اسکول بھی قائم کر لیا ہے، جہاںپر روڈوں پر بھیک مانگنے والے بچوں کواور معذور افراد کو تعلیم کے ساتھ ساتھ ہنرمند بناکر انہیں اپنے پائوںپرکھڑا کیا جائے گا، تاکہ وہ حلال رزق کما کر اپنی اور خاندان کی کفالت کرسکیں۔انہوںنے کہا کہ عوام الناس مجھ سے جو سوال پوچھیں میں اس کا جواب دوں گی، انہوںنے کہا کہ آپ کی جانب سے ادا کی گئی ایک ایک ’پینی‘ بھی امانت ہے اور اسے اسی مقصد کے لیے استعمال کرنا میری ذمے داری ہے، اس کے لئے میں نہ صرف آپ کے سامنے بلکہ رب کے سامنے بھی جواب دہ ہوں۔ جنگ سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے انجم انور کا کہنا تھا کہ وہ پاکستان میں جاری فلاح وبہبود کے منصوبوں کی خود نگرانی کرتی ہیں جبکہ حکومت پاکستان کی کئی اہم کارپوریشنوں کی جانب سے ان کو پاکستان میں ان کے فلاحی منصوبوں پر بہترین کام کرنے پر کئی ایوارڈ بھی دئیے گئے ہیں،جوکہ بھرپور اعتماد کی ایک مثال ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ پوری ٹیم کی کاوشیں اور کوششیں ہیں، انہوں نے کہا کہ وہ امریکا بھر میں اب فنڈز جمع کرکے تنظیم کے تحت اسکول قائم کرنے کامشن لئے ہوئے ہیں، جس کی تکمیل کے لیے وہ انتہائی پر امید ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ تنظیم کے تحت کئی ایسے بچوںکو جو کہ گلیوں اور شاہراہوں پر بھیک مانگا کرتے تھے، ان کو پڑھائی پرلگایا ہے، اور وہ تعلیم حاصل کررہے ہیں جبکہ ان کے والدین کو گھر کے لیے راشن دیا گیا تا کہ وہ اپنے بچے کی پڑھائی میں دلچسپی لے سکیں اور اس کو دوبارہ اس کام کیلئے مجبور نہ کریں۔ فنڈ ریزنگ تقریب کے بعد صوفی قوالی کی محفل میں پاکستان سے آئے ہوئے حمزہ قوال اور ہمنوائوں نے بھر پور قوالی پیش کر کے وہاں موجود افراد میں روحانی سماع باندھ دیا اور لوگ جھوم جھوم گئے،قوالی کی یہ محفل رات گئے تک جاری رہی، آخر میں انجم انور نے بھر پور تعاون کرنے پر کمیونٹی کا شکریہ ادا کیا۔