• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

گوادر کے فائیو اسٹار ہوٹل پر ہفتے کے روز ہونے والے دہشت گرد حملے میں سیکورٹی فورسز نے تینوں حملہ آوروں کی ہلاکت کے بعد کلیئرنس آپریشن مکمل کر لیا اور وہاں موجود مہمانوں کو بحفاظت باہر نکال لیا۔ بعض افراد کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں تاہم خوش قسمتی سے چینیوں سمیت کوئی بھی غیر ملکی شہری ہوٹل میں موجود نہیں تھا۔ یہ پتہ لگایا جا رہا ہے کہ حملہ آور سمندر سے یا کسی دوسرے راستے سے ہوٹل میں پہنچے۔ سابق وزیر داخلہ اور چیئرمین داخلہ کمیٹی سینیٹر رحمٰن ملک کا یہی کہنا ہے کہ اس قدر سہولیات سے لیس دہشت گردوں کے پیچھے بھارتی را اور افغان این ڈی ایس کا مشترکہ ہاتھ ہو سکتا ہے۔ متذکرہ ہوٹل پر اس سے قبل بھی راکٹوں سے حملہ ہو چکا ہے، یہ سب کارروائیاں پاکستان کے خلاف بڑی سازش ہیں۔ بلوچستان میں اس طرح کی کارروائیوں کا مقصد صوبے کی ترقی اور اقتصادی استحکام کے عمل کو سبوتاژ کرنا ہے۔ صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی اور وزیراعظم عمران خان نے ابتدائی مزاحمت اور سکیورٹی فورسز کی بروقت کارروائی کو سراہتے ہوئے اس عزم کا اعادہ کیا ہے کہ پاکستانی عوام اور سیکورٹی فورسز دہشت گردوں کو شکست دیں گے۔ آئی ایس پی آر کے مطابق آپریشن کے دوران زخمی ہونے والوں میں آرمی کے دو کپتان، نیوی کے دو سپاہی اور ہوٹل کے دو ملازم شامل ہیں جبکہ شہدا ءمیں سکیورٹی گارڈ ظہور اور ہوٹل ملازمین بلاول، فرہاد اور اویس شامل ہیں۔ حالات و واقعات تقاضا کرتے ہیں کہ متذکرہ واقعہ میں دہشت گردوں کی حکمت عملی کو مدنظر رکھتے ہوئے ان تمام عوامل اور پہلوئوں کا پتہ لگایا جائے جن کی بنا پر حملہ آوروں کو یہاں تک پہنچنے میں مدد ملی۔ گوادر دنیا میں جس تیزی سے ابھرا ہے اس کے نتیجے میں کاروباری اور سیاحت کی غرض سے آنے والے افراد کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے ان کے اور کثیر المقاصد بندرگاہ کے تحفظ کیلئے ضروری ہے کہ دہشت گردی کے ممکنہ پہلوئوں کا ہر زاویے سے جائزہ لیا جائے تاکہ دشمن کی سازشوں کو ناکام بنایا جا سکے۔

اداریہ پر ایس ایم ایس اور واٹس ایپ رائے دیں00923004647998

تازہ ترین