• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بریگزٹ پر ووٹنگ، لیبر کی موجودگی سے تھریسامے کو نئی زندگی ملے گی، کوربن پر دبائو

لندن (نیوز ڈیسک) لیبر پارٹی کے قائد جیرمی کوربن پر الزام عائد کیا جا رہا ہے کہ انھوں نے بریگزٹ پر دارالعوام میں ووٹنگ سے غیر حاضر رہنے سے انکار کر کے وزیر اعظم تھریسا مے کو اگلے ماہ بریگزٹ پر ہونے والی رائے شماری کے حوالے سے نئی زندگی دے دی ہے۔ انڈیپنڈنٹ نے یہ خبر دیتے ہوئے لکھا ہے کہ جیرمی کوربن منگل کو تھریسا مے سے مذاکرات کے بعد یہ واضح کرچکے ہیں کہ اگر وزیر اعظم نے واضح رعایتیں نہ دیں تو لیبر پارٹی دارالعوام میں تھریسا مے کے پیش کردہ بل کی حمایت نہیں کرے گی جبکہ یورپ سے علیحدگی کے خواہاں کنزرویٹو ارکان پارلیمنٹ اور حکومت کی اتحادی شمالی آئرلینڈ کی یونینسٹ پارٹی پہلے ہی تھریسا مے کی جانب سے یورپ سے علیحدگی کیلئے تیار کردہ بل کو ناقابل قبول قرار دے چکی ہے۔ اخبار کے مطابق اگر لیبر پارٹی دارالعوام کے اجلاس سے غیر حاضر رہی تو بریگزٹ پر بل کی موسم گرما سے قبل توثیق کے حوالے سے تھریسا مے کی تمام امیدیں خاک میں مل جائیں گی۔ ادھر اخبار کے مطابق لیبر پارٹی کے ایک سینئر رہنما نے بتایا کہ لیبرکی جانب سے بل پر حمایت حاصل کرنے کیلئے ڈائوننگ سٹریٹ کو مزید اقدام کرنا ہوں گے۔ انڈیپنڈنٹ کے مطابق یورپی یونین سے علیحدگی سے متعلق امور کے انچارج وزیر کے اس بیان کے بعد کہ اس بل پر حکومت کی شکست سے تھریسا مے کا منصوبہ مکمل طورپر اپنی موت آپ مر جائے گا۔ جیرمی کوربن پر بریگزٹ پر ووٹنگ کے دوران دارالعوام سے غیر حاضر رہنے کیلئے دبائو بڑھتا جارہا ہے۔ ادھر یہ توقع کی جا رہی ہے کہ تھریسا مے کنزرویٹو ارکان پارلیمان کے سامنے اپنے فیصلوں یا سوچ کے حوالے سے وضاحت کیلئے جمعرات کو طلب کئے جانے والے بیک بینچ 1922 اجلاس میں بھی عہدہ چھوڑنے کے حوالے سے کسی مقررہ وقت کا اعلان کرنے سے گریز کریں گی۔ جس سے ارکان پارلیمنٹ ان پر اظہار اعتماد کے حوالے سے اپنے فیصلے پر دوبارہ غور کرنے پر مجبور ہوں گے۔

تازہ ترین