لندن (مرتضیٰ علی شاہ) لاپتہ محمد شاہ سبحانی کے والدین نے سکاٹ لینڈ یارڈ سے اپیل کی ہے کہ وہ ان کے لاپتہ بیٹے کے کیس کی تحقیقات کرے جو کہ ہونسلو، ویسٹ لندن سے دو ہفتے قبل گم ہو گیا تھا۔ پولیس کو شاہ کی گمشدگی کی رپورٹ پریشان حال فیملی نے7مئی کی نصف شب کے فوری بعد کر دی تھی۔ اسے فیملی نے آخری بار12.30 بجے دیکھا تھا جب اسی روز وہ فیملی سے چند کاموں سے فارغ ہو کر دو گھنٹے میں واپس آنے کا کہہ کر گھر سے گیا تھا۔ وہ اپنی سفید آلڈی کیو3 چلا رہا تھا جس پر ’’بے بی آن بورڈ‘‘ کا نشان لگا ہوا تھا اور نمبر پلیٹ LC6 7CXSہے۔ سبحانی کے والدین شازیہ بی بی اور گل سبحانی نے اس رپورٹر کو بتایا کہ بیٹے کی گمشدگی سے ان کی زندگیاں ٹوٹ کر رہ گئی ہیں۔ لندن آنے سے قبل جوڑا اسلام آباد میں رہتا تھا مگر ان کے بچوں نے لندن میں تعلیم حاصل کی اور یہیں پلے بڑھے۔ والد گل سبحانی نے کہا کہ انہوں نے جنوبی ایشیا میں لاپتہ افراد کے بارے میں سنا تھا مگر یہ علم نہیں تھا کہ لندن جیسے محفوظ شہر میں بھی کوئی گم یا لاپتہ ہو سکتا ہے۔ ہمیں نہیں پتہ کہ اس کے ساتھ کیا ہوا، کیونکہ ہماری کسی سے دشمنی نہیں ہے۔ وہ ہر شخص کا خیال رکھتا تھا اور سب جاننے والوں کا احترام کرتا تھا۔ انہوں نے کہا کہ اگر سبحانی کو بازیاب نہ کرایا گیا تو بہت سے سبحانی لاپتہ ہو جائیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ پولیس مددگار ثابت نہیں ہوئی۔ مجھے یقین ہے کہ اگر میرے بیٹے کا نام انتھونی، ہیری، رچرڈ یا ولیم ہوتا تو اس کا رویہ قطعی مختلف ہوتا۔ پولیس اپنی استعداد کے مطابق کام نہیں کر رہی۔ انہوں نے کہا کہ یہ رمضان کا مہینہ ہے اور میں ہر شخص سے لاپتہ بیٹے کی بازیابی میں مدد کی اپیل کر رہا ہوں۔ شاہ کی والدہ شازیہ بی بی نے روتے ہوئے کہا کہ میں اپنے بیٹے کی بہت کمی محسوس کر رہی ہوں۔ ہم لوگوں کو حالات سے باخبر رکھنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ شاہ کے پریشان حال بھائی علی نے الزام عائد کیا کہ پولیس نے تین دن سے انہیں نگرانی میں رکھا ہوا ہے۔ پولیس ہمیں کچھ نہیں بتا رہی اور نہ ہی کسی اپ ڈیٹ سے آگاہ کیا گیا۔ ہمارے ساتھ حقارت کا رویہ اختیار کیا جا رہا ہے۔ پولیس نے ایک بیان میں کہا ہے کہ اس مرحلہ پر ہمارے پاس کوئی ایسے شواہد نہیں کہ اسے کوئی نقصان پہنچایا گیا ہو۔ پولیس نے لوگوں سے درخواست کی ہے کہ اگر کسی شخص کو سبحانی کے بارے میں کوئی علم ہو تو اسے آگاہ کریں۔