پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان اور سوئنگ کے سلطان وسیم اکرم نے انگلینڈ کیخلاف ورلڈ کپ میچ میں پاکستان ٹیم کی شاندار جیت کو اپنی سالگرہ کا بہترین تحفہ قرار دیا ہے۔
ناٹنگھم میں جیو نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے وسیم اکرم نے کہا کہ وہ تریپن برس کے ہوگئے اور انہیں اس سے بہتر سالگرہ کا تحفہ نہیں ملا۔
سابق کپتان کا کہنا تھا کہ ٹیم کے ساتھ ساتھ قوم کو بھی اس جیت کی تلاش تھی اوریقینی طور پر ٹیم کو اس کامیابی سے اعتماد حاصل ہوگا۔
وسیم اکرم نے کہا کہ ٹیم بہترین کامبی نیشن کے ساتھ کھیلی، پہلے وہ عماد وسیم کو بٹھانے کے حق میں نہیں تھے لیکن بعد میں احساس ہوا کہ عماد حفیظ اور ملک سے زیادہ مختلف نہیں۔ ملک اور حفیظ سےبیٹنگ کا بھی اچھا آپشن مل جاتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ حفیظ انگلینڈ کیخلاف کھل کر کھیلنے میں اس لئے کامیاب ہوئے کیوں کہ ان کو اندازہ تھا کہ ان کے بعد پیچھے بیٹنگ پڑی ہے۔ انہوں نے اگلے میچز میں اس ہی کامبی نیشن کو میدان میں اتارنے کی حمایت بھی کردی۔
سابق کپتان نے مزید کہا کہ جیت کے باوجود بھی بعض خامیاں ہیں جن کو دور کرنا ضروری ہے، عام طور پر جیت غلطیوں کو چھپا دیتی ہے لیکن اگر اس سے سبق سیکھیں تو بہتر ہو۔
قومی ٹیم کی غلطیوں پر بات کرتے ہوئے وسیم اکرم نے کہا کہ فیلڈنگ کا معیار بہتر کرنا بہت ضروری ہے۔ خاص طور پر نوجوان کھلاڑیوں کو بہتر فیلڈر بننا ہوگا
ایک سوال پر وسیم اکرم نے کہا کہ پاکستان کرکٹ ٹیم کا کبھی عرش پر اور کبھی فرش پر آجانا معمول ہے اور یہی پاکستان ٹیم کی خوبصورتی ہے ، اس ہی وجہ سے پاکستان ٹیم کو دنیا میں پسند بھی کیا جاتا ہے ۔ لیکن ایسا کیوں ہے یہ وسیم اکرم خود بھی نہیں سمجھ سکے تو کوئی اور کیسے سمجھ سکتا ہے۔