ہیلویتاس جرمنی نے یورپی یونین کے تعاون سے پاکستان کے کپاس اور چاول کے شعبوں میں ذمہ دار کاروباری طریقوں کے فروغ کےلیے CSDA منصوبے کا آغاز کیا ہے۔
ہیلویتاس جرمنی نے یورپی یونین کے اشتراک سے لاہور میں ایک اعلیٰ سطحی تقریب کے دوران ’کپیسٹی بلڈنگ فار سوشل ڈیلیجنٹ ایگری بزنسز (CSDA)‘ پراجیکٹ کا باقاعدہ آغاز کیا۔
اس تقریب میں حکومت، صنعت، سول سوسائٹی اور بین الاقوامی ترقیاتی اداروں کے اعلیٰ نمائندوں نے شرکت کی۔
اس منصوبے کا مقصد پاکستان میں کپاس اور چاول کی ویلیو چینز میں انسانی حقوق کی پاسداری اور ذمہ دار کاروباری طرزِ عمل کو فروغ دینا ہے تاکہ پاکستان ناصرف اپنی ذمہ داریوں کو مؤثر طور پر نبھا سکے بلکہ یورپی یونین کی نئی قانون سازی، جیسے کہ کارپوریٹ سسٹین ایبلٹی ڈیو ڈیلیجنس ڈائریکٹو، کارپوریٹ سسٹین ایبلٹی رپورٹنگ ڈائریکٹو اور جبری مشقت سے متعلق ضابطہ سے بھی ہم آہنگ ہو سکے۔
ذمہ دار کاروباری طرزِ عمل ایک اخلاقی اور قانونی ضرورت ہے جس کی پابندیاں دنیا بھر میں بڑھتی جا رہی ہیں لیکن اس کی تعمیل سے کاروبار کو مالی طور پر بھی زیادہ فائدہ ہوتا ہے کیونکہ اس سے جرمانوں سے بچا جا سکتا ہے اور یہ ان سرمایہ کاروں کے لیے زیادہ پرکشش بنتے ہیں جو خود بھی قانونی تقاضوں کے پابند ہوتے ہیں، ان صارفین کےلیے بھی جو پائیدار مصنوعات کے حوالے سے دن بہ دن زیادہ تقاضا کرنے لگے ہیں۔
ہیلویتاس جرمنی کے کنٹری نمائندہ ڈاکٹر اسد سلیم نے کہا کہ یہ منصوبہ ہماری مشترکہ وابستگی کا عکاس ہے جو بین الاقوامی معیار کے مطابق شفاف، اخلاقی اور مسابقتی سپلائی چینز بنانے اور مزدوروں کے حقوق کے تحفظ کو یقینی بنانے کےلیے ہے۔
یورپی یونین وفد پاکستان کی پروگرام منیجر، مس مارٹا ابیدا نے کہا کہ یورپی یونین کاروباری شعبے میں انسانی حقوق کے احترام کو سرحدوں کے اندر اور باہر فروغ دینے کےلیے پُرعزم ہے، اس مقصد کےلیے یورپی یونین مقامی اداروں کی صلاحیت بڑھانے میں معاونت فراہم کر رہی ہے تاکہ وہ بدلتے ہوئے حالات کے مطابق خود کو ڈھال سکیں، ہمیں اس اہم مقصد کےلیے اس اتحاد کے ساتھ شراکت داری پر فخر ہے۔
منصوبے کے آغاز کے موقع پر ہونے والے مباحثوں میں یورپی یونین کے تجارتی تقاضوں کےلیے پاکستان کی تیاری، صنعت کے کردار اور سماجی استحکام اور بہتر حالاتِ کار کی فراہمی کےلیے کثیرالجہتی اشتراک کی اہمیت پر تبادلۂ خیال کیا گیا۔
یورپی یونین کی مالی معاونت سے چلنے والے اس منصوبے کے ذریعے پاکستان کے کپاس اور چاول کے برآمدی شعبوں میں کاروباری اداروں، کسانوں اور مزدوروں کی معاونت کی جائے گی تاکہ وہ انسانی حقوق اور مزدوروں کے حقوق کے معیارات کو بہتر انداز میں نافذ کر سکیں۔