امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور برطانوی وزیراعظم تھریسامے نے کہا ہے کہ ایران کے معاملے پر دونوں ممالک مشترکہ مقاصد پر پہنچنا چاہتے ہیں۔
امریکی صدر 3 روزہ دورے پر برطانیہ میں موجود ہیں،جہاں نےانہوں نے تجارتی وفد کے ہمراہ وزیراعظم تھریسامے سے ملاقات کی اور اس کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس بھی کی۔
برطانوی وزیراعظم نے کہا کہ صدر ٹرمپ سے دنیا کو درپیش نئے چیلنجز پر بات ہوئی، ایران کے معاملے پر امریکا اور برطانیہ مشترکا مقاصد پر پہنچنا چاہتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ اتحاد مضبوط کرنے کے لیے مل کر کام کریں گے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ جوہری ہتھیاروں کی ترقی اور پھیلاؤ بہت خطرناک ہے، نیٹو اتحادیوں کو دفاعی اخراجات میں اضافہ کرنا ہوگا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ برطانیہ میں انھیں بہت اچھے طریقے سے خوش آمدید کیا گیا، احتجاج کا سُن رہے تھے اُنھیں تو کہیں احتجاج دیکھنے کو نہیں ملا۔
برطانوی وزیراعظم اور امریکی صدر کی ملاقات میں ٹرمپ نے کہا کہ انہیں یقین ہے کہ یورپی یونین چھوڑنے کے بعد برطانیہ امریکا کے ساتھ انتہائی ٹھوس تجارتی معاہدہ کرسکتا ہے۔
تھریسامے نے کہا کہ برطانیہ اور امریکا کے درمیان مستقبل میں ساتھ کام کرنے کے بہت مواقع ہیں۔
تجارتی رابطوں کو تیز کرنے کے لیے 5برطانوی،5امریکی فرمز اور سینئر وزرا و حکام کے درمیان ناشتے پر میٹنگ کا انعقاد سینٹ جیمس پیلس میں کیا گیا۔
ٹرمپ کے دورے کے دوران برطانیہ کے کئی شہروں میں احتجاجی مظاہرے کئے جارہے ہیں،اس سلسلے میں پارلیمنٹ اسکوائر پر بھی احتجاج کیا گیا جہاں سیکڑوں مظاہرین ٹرمپ کا پتلا لیے احتجاج کر رہے تھے۔