اسلام آباد، نئی دہلی(نمائندہ جنگ، خبر ایجنسیاں) پاکستان کی امن کی خواہش ، بھارت گریزاں،عمران نے مودی اور شاہ محمود کا بھارتی وزیرخارجہ کو خط میں کہناہےکہ بات کرنا چاہتے ہیں، تاہم بھارت نے کہاکہ مودی اور عمران خان کی ملاقات کا کوئی امکان نہیں،عمران خان نےمنصب سنبھالنےپر مودی کو پھرمبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ کشمیرسمیت تمام مسائل کا حل چاہتے ہیں،خطے میں ترقی،امن واستحکام کیلئےایک دوسرے کا احترام ضروری، مذاکرات سےہی عوام کوغربت وافلاس سےنکال سکتے ہیں۔تفصیلات کےمطابق وزیراعظم عمران خان نے ایک بار پھر بھارتی ہم منصب نریندر مودی کو تصفیہ طلب مسائل پر مذاکرات کی پیشکش کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان خطے میں امن کا خواہاں ہے اور مسئلہ کشمیر سمیت تمام مسائل کاحل چاہتا ہے، بھارتی وزیراعظم کو لکھے گئے خط میں عمران خان نے کہاکہ آگے بڑھنے کے لئے امن و استحکام ضروری ہے اور امن و استحکام سے ہی خطے میں ترقی آ سکتی ہے اوردونوں ملک مذاکرات کے ذریعے ہی اپنے عوام کو غربت و افلاس سے نکال سکتے ہیں،خطے میں ترقی کیلئے ایک ساتھ کام کرنا ضروری ہے،دوسری جانب وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے بھارتی ہم منصب کو خط لکھا ہے جس میں انہوں نے بھارتی وزیر خارجہ ایس جے شنکر کو عہدہ سنبھالنے پرمبارکباد دی ، خط کے متن میں کہا گیا ہے کہ پاکستان چاہتاہے کہ بھارت کے ساتھ تمام تصفیہ طلب مسائل پر بات چیت ہو جب کہ خطے میں امن و استحکام سے ہی ترقی ممکن ہے۔دریں اثناءملتان میں نمازعید کے بعدحضرت بہاء الدین زکریا دربار کے باہر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے وزیرخارجہ نے کہاکہ عید کے موقع پر ہمیں مقبوضہ کشمیر اورفلسطین کے مسلمانوں کو یادرکھنا چاہیے،آج دلوں کے فاصلے کم کرنے اور دلوں کو آپس میں جوڑنے کا دن ہے،ہمیں کوشش کرنی چاہیے کہ لوگوں کے دکھو ں کو ختم کریں تاکہ حقیقی معنوں میں ہمیں خوشیاں نصیب ہوں،اس وقت ضرورت اس بات کی ہے کہ ہم باہمی فاصلے ختم کریں اور اپنی صفوں میں اتحاد پیدا کریں،ہمیں ہرچیلنج کے لیے تیاررہنا چاہیے۔بھارتی حکومت سے کہوں گا کہ وہ وہاں مسلمانوں کے حقوق کاتحفظ کریں، پریس میں بہت سی ایسی خبریں شائع ہورہی ہیں جن سے ظاہرہوتاہے کہ بھارتی مسلمانوں پر اکثریت تشدد کررہی ہے،بھارتی حکومت مسلمانوں پر مظالم بند کرے۔ادھر بھارت نے شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس میں نریندر مودی اور پاکستان کے وزیراعظم عمران خان کے درمیان ملاقات کے امکان کو مسترد کردیا۔بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان رویش کمار کا کہنا ہے کہ کرغزستان کے دارالحکومت بشکیک میں 13 اور 14 جون کو ہونے والے شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہ اجلاس میں نریندر مودی اور وزیراعظم عمران خان کی کوئی ملاقات طے نہیں ۔انہوں نے کہا کہ پاکستانی سیکریٹری خارجہ کا دورہ بھارت نجی تھا، پاکستانی سیکریٹری خارجہ کے ساتھ بھی کوئی ملاقات طے نہیں تھی۔