• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بانی ایم کیو ایم الطاف حسین کو ضمانت پر رہا کردیا گیا ہے۔

کرائون پراسیکیوشن سروس کے مطابق اس مرحلے میں باضابطہ الزام عائد کرنے کےلئے شواہد ناکافی ہے۔

کرائون پراسیکیوشن نے مزید کہاکہ ملزم پرچارج نہیں کرسکتے جبکہ معاملے کی تحقیقات جاری رہے گی ۔

برطانوی پولیس نے الطاف حسین سے 2 گھنٹے تک پوچھ گچھ کی، انہوں نے اپنا نام ،عمر اور گھر کے پتے کے سوا کسی سوال کا جواب نہیں دیا۔

پوچھ گچھ کے دوران ان کے وکلا ء بھی موجود تھے،بانی ایم کیو ایم برطانوی پولیس کے ہر سوال پر نو کمنٹ کہتے رہے۔

الطاف حسین کو کل سیرئیس کرائم ایکٹ کے تحت گرفتار کیا تھا،بانی ایم کیو ایم کے گھراور پارٹی سیکریٹریٹ کی تلاشی کے دوران اشتعال انگیز تقاریر کا مواد بھی تحویل میں لے لیا گیا۔

لندن پولیس نے انہیں جرم پر اکسانے اور اس میں معاونت کے شبہے میں لندن سے گرفتار کیا تھا۔

ان پر فرد جرم عائد کرنے یا نہ کرنے کا فیصلہ آج کیا جانا تھا،لندن پولیس نے ان کو مزید 12 گھنٹے تک حراست میں رکھنے کی درخواست دی تھی۔

حراست میں رکھنے کی درخواست ساوتھ ورک پولیس اسٹیشن کے سپرنٹنڈنٹ دی تھی ،دوسری طرف برطانیہ میں پاکستان کے وکیل ٹوبی کیڈمین نے کہا تھاکہ ’پاکستان کے فراہم کردہ شواہد کافی مضبوط ہیں‘۔

انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ الطاف حسین پر فرد جرم عائد نہ کئے جانے کی صورت میں حکومت پاکستان کو عدالت میں نظر ثانی اپیل کرنی چاہیے۔

تازہ ترین