کراچی (ٹی وی رپورٹ)جیو کے پروگرام ”آپس کی بات“ میں میزبان منیب فاروق سے گفتگو کرتے ہوئے تحریک انصاف کے رہنما صداقت علی عباسی نے کہاہے کہ کمیشن میں پرویز مشرف، جنرل ضیاء اور ایوب خان دور بھی شامل کرلیں تو کوئی حرج نہیں ہے،پیپلز پارٹی کی رہنما پلوشہ خان نے کہا کہ حفیظ شیخ خود وزیراعظم کو بتادیں گے کہ پیپلزپارٹی کے دور میں قرضہ کیوں لیاگیا اور کہاں خرچ ہوا، پی پی حکومت کا قرضہ لینا حرام تھا تو پی ٹی آئی حکومت کا قرضہ لینا کیسے حلال ہوگیا،ن لیگ کی رہنما مائزہ حمید نے کہا کہ حکومت چیئرمین نیب اور عدلیہ پر دباؤ ڈال رہی ہے، بلاتفریق احتساب کی بات بالکل صحیح ہے۔ تحریک انصاف کے رہنما صداقت علی عباسی نے کہا کہ ن لیگ اور پی پی دور میں قرضہ چھ ہزار ارب سے تیس ہزار ارب ڈالر تک پہنچ گیا ، اس دوران قرضہ پانچ سو فیصد بڑھا جبکہ جی ڈی پی صرف 80فیصد بڑھی، دو ڈھائی سو ارب ڈالر قرضے کا غلط استعمال کیا گیا، نواز شریف اور آصف زرداری کے لیے گئے قرضوں کا 2900ارب روپے سود دینا پڑرہا ہے، 4ہزار ارب روپے ٹیکس جمع ہوتا ہے سود اور قرضے کی قسطیں دے کر قوم کے پاس کچھ نہیں بچتا ہے۔