• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

دوران امتحان ڈپریشن پر کیسے قابو پایا جائے!

کیا آپ کو بھی ایسا لگتا ہے کہ امتحانات کا خوف یا دوران امتحان حد درجہ ڈپریشن طاری ہونے کے سبب آپ امتحان میں اعلیٰ کارکردگی نہیں دکھا پاتے؟ امتحانات میں ناکامی کا خوف ہر طالب علم میں کسی نہ کسی صورت پایا جاتا ہے اور جب یہ خوف شدت اختیار کرجاتا ہے تویہ صورتحال طالب علموں کے امتحانی نتائج پر منفی طور پر اثر انداز ہوتی ہے۔ اسی لیےسب سے پہلے ضرورت ہےآپ کو اس ڈپریشن سے نجات حاصل کرنےکی کیونکہ اگر آپ اس سے نجات حاصل کرنے میں کامیاب ہوگئے تو کمرہ امتحان میں پرچہ حل کرتے وقت اعلیٰ کارکردگی دکھانا ناممکن نہیں ہوتا۔ ماہرین تعلیم امتحانات کے دوران کسی بھی طالب علم کو ڈپریشن پر قابو پانے کے لیے جن مفید تجاویز پر عمل کرنے پر زور دیتے ہیں، وہ کچھ یوں ہیں۔

مطالعہ سے قبل مراقبہ

پڑھائی کرنے سے قبل5منٹ مراقبہ کو دیں۔ چند منٹوں کی یہ محنت آپ کو توجہ مرکوز کرنے، مطالعہ میں دلچسپی بڑھانے اور ڈپریشن پر قابو پانے کے لیے بہترین ثابت ہوگی۔ پڑھائی مکمل کرنے کے بعد بھی5منٹ مراقبہ کرکے آپ اسٹریس کو دور کرسکتے ہیں،مطالعہ کے بعد کیا گیا مراقبہ یادداشت کو بہترین بنانے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔

میٹھا کھائیں

جی ہاں! میٹھی اشیا ڈپریشن اور ذہنی تناؤ کم کرنے میں مددگار ثابت ہوتی ہیں، اس لیے ماہرین دوران مطالعہ میٹھا کھانے کا مشورہ دیتے ہیں۔ ساتھ ہی میٹھی اشیا مزاج کو بہتر بنانے میں مدد دیتی ہیں اور اگر آپ کا مزاج بہتر ہوگا تو مطالعہ یا نوٹس بنانے میں آپ کی دلچسپی بڑھے گی۔ لیکن بہت زیادہ میٹھا کھانے سے گریز کریں اور اس بات کو یقینی بنائیں کہ آپ کی خوراک میں متوازن غذائیں شامل ہوں تاکہ آپ کو بھرپور غذائیت حاصل ہوسکے۔

نیند

نیند لینا کسے پسند نہیں ہوتا مگر ٹینشن کے باعث غیرمناسب نیند نہ صرف امتحانات بلکہ آپ کی ذہنی اور جسمانی صحت کے لیے بھی مسائل پیدا کرسکتی ہے۔ ڈپریشن ہونے کے اسباب میں نیند کی کمی بھی شامل ہے، یہی وجہ ہے کہ ڈپریشن کے مریضوں کو رات بھر نیند نہیں آتی۔ اگر آپ امتحان میں اعلیٰ کارکردگی دکھانا چاہتے ہیں تو اس بات کو یقینی بنائیں کہ آپ باقاعدگی سے نیند لے رہے ہیں۔ اس بات کو ذہن میں رکھیں اور ذہنی و جسمانی طور پر دوران امتحان تناؤ اور ڈپریشن سے محفوظ رہیں ۔

باتیں کریں

دوران امتحان اپنی ذات کو صرف ایک کمرے کی حدود میں قید نہ کریں بلکہ دوران مطالعہ ہر 45منٹ بعد تھوڑا سا وقفہ لیں۔ انسان کے لیے اپنے خیالات اور جذبات کو کسی دوسرے انسان سے شیئر کرنا اس کی ضروریات میں شامل ہے۔اس بات کو یقینی بنائیں کہ ہر 45منٹ بعد لیے گئے وقفے کے دورا ن آپ دوستوں، گھر کے دیگر افراد یا پڑوسیوں سے بات چیت کریں۔ مثلاً آپ کو ایسے افراد کی ضرورت ہے، جو امتحانات کے دوران آپ کی حوصلہ افزائی کرسکیں۔

ورزش

ورزش کی اہمیت سے انکار کسی صورت ممکن نہیں اور دوران امتحان اس کی اہمیت دگنی ہوجاتی ہے۔ اگر آپ 15منٹ ورزش کے لیے نکالنے میں کامیاب ہوگئے تویہ عمل آپ کی کارکردگی بہتر بنانے کے لیے بہترین تصور کیا جاسکتا ہے۔ ورزش پورے جسم میں خون کی گردش کے عمل کو بہتر بناتی ہے، اسی لیے دوران امتحان باقاعدگی سے ورزش کا عمل جاری رکھیں۔ کوئی ہلکی پھلکی مشق کسی بھی انسان کا انرجی لیول بڑھانےاور اسے تروتازہ رکھنے میں مددگار ثابت ہوتی ہے۔

موسیقی

کشیدگی، ذہنی تناؤ یا پھر ڈپریشن سے نجات حاصل کرنے کا بہترین طریقہ موسیقی سننا ہے۔ تحقیقات سے ثابت ہے کہ موسیقی کو دیا گیا وقت ڈپریشن سے لڑنے میں کافی مددگار ثابت ہوسکتا ہے۔ آپ دوران مطالعہ بھی لائٹ میوزک چلاکر مطالعہ کا ماحول بہتر بناسکتے ہیں۔ ماہرین مطالعہ کے دوران موسیقی سننے کو بھی کارآمد تصور کرتے ہیں لیکن یہ شاعری کے بغیر ہوتا ہے۔ اس کی دھن پڑھائی پر اثر انداز ہونے کے بجائےآپ کے دماغ کی محدود سطحوں کو وسیع دائرہ کار میں سوچنے اور سمجھنے کی طرف مائل کرتی ہے۔

اپنی حوصلہ افزائی خود کریں

جب آپ کو محسوس ہو کہ آج مطالعہ کا کوئی بھی ہدف بہترین طریقے سے پورا کرچکے ہیں تو اپنی حوصلہ افزائی خود کرنا ہرگز مت بھولیں۔ اپنی حوصلہ افزائی خود کرکے آپ اپنے اعتماد کو بحال کرسکتے ہیں کیونکہ آج جس دور میں ہم زندگی گزار رہے ہیں وہاں حوصلہ افزائی کے بجائے حوصلہ شکنی کی روایت عام ہے، لوگ حوصلہ افزائی کے بجائے حوصلہ شکنی کرنے کو اپنا فرض سمجھتے ہیں۔ اس صورتحال میں ہمت اور حوصلہ آپ نے خود پیدا کرنا ہوگا۔ چھوٹے چھوٹے اہداف مکمل کرنے کے بعد خود کو کوئی انعام دیجیے مثلاً اضافی شاپنگ،من پسند ہوٹل میں کھانا وغیرہ۔

تازہ ترین