• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاکستان اور بھار ت مشترکہ فوجی مشقوں میں حصہ لیں گے

کراچی(رپورٹ:رفیق مانگٹ)رواں برس پاکستان اور بھارت شنگھائی تعاون تنظیم کے پلیٹ فارم سے مشترکہ فوجی مشقوں میں حصہ لیں گے، آٹھ ملکی مشترکہ انسداد دہشت گردی فوجی مشقیں ستمبر میں قازقستان میں ہوسکتی ہیں۔ ستمبر اکتوبر میں بھارت کی طرف سے ایس سی او ملٹری کانفرنس کادہلی میں انعقاد کرائے گی۔پاکستان اور بھارت 2017میں بھی ایس سی او کے تحت روس میں فوجی مشقوں میں حصہ لے چکے ہیں۔ بھارتی اخبار نے اپنے ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ شنگھائی تعاون تنظیم کی طرف سے مشترکہ انسداد دہشت گردی مشقوں کا بھارت اور پاکستان حصہ ہوں گے۔تنظیم کے تحت رکن ممالک کے درمیان دفاع سے متعلقہ سرگرمیوں کے انعقاد کا منصوبہ بنایا گیا ہے جن میں ایک رواں برس ستمبر اکتوبر میں بھارت کی طرف سے ایس سی او ملٹری کانفرنس کادہلی میں انعقاد بھی شامل ہے۔ اخبار کے مطابق سیاسی کشیدگی کے باوجود، بھارت اور پاکستان شنگھائی تعاون تنظیم کی میزبانی میں آٹھ ملکی مشترکہ انسداد دہشت گردی مشقوں میں حصہ لیں گے۔ ان فوجی مشقوں کا انعقاد قازقستان کے سیری آرکا خطے میں ہونے کا امکان ہے۔ یہ مشقیں شنگھائی تعاون تنظیم کے اس ایجنڈے کا حصہ ہیں جس میں دہشت ،منشیات اسمگلنگ اور غیر ملکی جرائم کے خطرے سے نمٹناہے۔ تاشقند میں واقع شنگھائی تعاون تنظیم کا علاقائی انسداد دہشت گردی اسٹرکچر(آر اے ٹی ایس) تمام رکن ممالک سے ان مشقوں کے حوالے سے تاریخوں کو حتمی شکل دینے میں مصروف ہے۔ یہ فوجی مشقیں ستمبر میں ہوسکتی ہیں۔بھارت اور پاکستان2017سے تنظیم کے مکمل رکن بنے اور یوں تنظیم میں رکن ممالک کی تعداد آٹھ ہوئی۔ دونوں ممالک 2017میں پہلی باراس پلیٹ فارم سے روس میں منعقدہ فوجی مشقوں میں اکٹھے شرکت کرچکے ہیں۔ان مشقوں میں بھارت، پاکستان، چین، روس، تاجکستان، قازقستان، کرغزستان اور ازبکستان کے فوجیوں نے شرکت کی۔ تنظیم کے علاقائی انسداد دہشت گردی اسٹرکچر اس بات پر زور دیتے آرہے ہیں کہ ایس سی او کے تمام رکن ممالک بشمول پاکستان اور بھارت دہشت گردی اور علیحدگی پسندی کے خلاف اپنے غیر مشروط عزم کا اظہار کریں۔ بشکیک اجلاس میں دہشت گردی کا ایجنڈا سرفہرست رہا۔
تازہ ترین