• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کراچی میں 13ہزار گاڑیاں رجسٹرڈ،یہ لوگ ٹیکس ریٹرن جمع نہیں کراتے

کراچی ( اسٹاف رپورٹر)آر ٹی او کراچی نے ایمنسٹی اسکیم کو کامیاب بنانے کے لیے این جی اوز کی خدمات حاصل کر لی ہیں ،یکم جولائی سے قابل ٹیکس آمدنی کے باوجود ریٹرن جمع نہ کرانے والوں کے خلاف کاروائی شروع ہو گی ،کراچی میں2400سی سی اور اس سے بڑی 13ہزار گاڑیاں رجسٹرڈ ہیں لیکن یہ لوگ ٹیکس ریٹرن جمع نہیں کراتے ،اثاثے ظاہر کرنے والوں کے نام عدالت میںبھی ظاہر نہیں ہو سکتے،آٹو میشن سے ہی ایف بی آر کا اعتماد بحال ہو گا،ان خیالات کا اظہار چیف کمشنر ان لینڈ ریونیو آر ٹی اوii کراچی بدرالدین احمد قریشی نے میڈیا بریفنگ میں کیا، اس موقع پر کراچی ٹیکس بار کے سابق صدر ذیشان مرچنٹ بھی موجود تھے انھوں نے بتایا کہ ہم نے ٹریولنگ،پراپرٹی،گاڑیوں اور بینک اکائونٹس کے ساتھ بیرون ملک اثاثہ جات کا ڈیٹا حاصل کر لیا ہے ،جس پر 30جون کے بعد کارروائی ہو گی، بیرون ممالک سے ایک لاکھ 50ہزار افراد کی انفارمیشن ہمارے پاس آچکی ہے،ایمنسٹی اسکیم اثاثے ظاہر نہ کرنے والوں کیلئے ایک موقع ہے اس کے بعد انفارمیشن کی بنیاد پر کارروائی شروع ہو گی،انھوں نے بتایا کہ عوام کی سہولت کے لیے ہم نے این جی اوز کی خدمات حاصل کی ہیں ان کے رضاکار مارکیٹوں میں جارہے ہیں اور ایمنسٹی کے فارم کے ساتھ ریٹرن جمع کرانے کے سلسلے میں مفت خدمات فراہم کر رہے ہیں اس سے عوام وکلا کی فیسوں سے بچ جائیں گے، این جی او کے رضا کاروں کے لیے آر ٹی او آفس کے گرائونڈ فلور پر رابطہ کیا جاسکتا ہے،ایک سوال پر ان کا کہنا تھا کہ اثاثے ظاہر کرنے والوں کا ڈیٹا خفیہ رکھا جارہا ہے اور انھیں کبھی افشاء نہیں کیا جائے گا ،نئے قانون کے تحت یہ ڈیٹا اب عدالت میں بھی ظاہر نہیں کیا جاسکے گا ،ان کا کہنا تھا کہ کراچی میں 2400سی سی اور اس سے بڑی 13ہزار سے زیادہ گاڑیوں کا ڈیٹا ہمارے پاس آیا ہے ،یہ گاڑی مالکان ریٹرن جمع نہیں کراتے ان کے خلاف کارروائی کا آغاز یکم جولائی کے بعد ہو گا،ایک سوال پر ان کا موقف تھا کہ ایف بی آر پر ٹرسٹ ایک دن میں خراب نہیں ہوا،اس لیے اب بحال بھی ایک دن میں نہیں ہو گا،تاہم یہ بات حقیقت ہے کہ آٹو میشن میں ایف بی آر تمام اداروں سے آگے ہے جیسے جیسے آٹومیشن بڑھے گا ایف بی آر کی کارکردگی اور اعتماد بھی بڑھے گا، آصف علی زرداری کی لگژری گاڑیوں سے متعلق سوال پر ان کا جواب تھا کہ قانون کے مطابق پرسینڈنگ چل رہی ہے ،اس مسئلے کا حل بھی قانون کے مطابق ہو گا ،ایک سوال پر ان کا کہنا تھا کہ اگر کسی اثاثے کی ویلیو کم ظاہر کی گئی ہے تو اس پر کیپٹل گین ادا کر کے اس کی ویلیو ایشن بڑھائی جاسکتی ہے ،اسکیم کی کامیابی سے متعلق سوال پر ان کا کہنا تھا کہ ابھی انکوئریز تو بے شمار ہو ئی ہیں لیکن عملی طور پر لوگ کم آئے ہیں ہمارے ہاں کلچر ہے کہ آخری دنوں میں لوگ زیادہ آتے ہیں ۔
تازہ ترین