اسلام آباد (نمائندہ جنگ) احتساب عدالت کے جج محمد ارشد ملک نے جعلی بنک اکاؤنٹس کیس میں گرفتار سابق صدر اور پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری کو 11روزہ جسمانی ریمانڈپرنیب کے حوالے کر دیا۔ نیب کی جانب سے 14؍ روز کا ریمانڈ مانگنے پر آصف زرداری نے کہا کہ ایک ہی دفعہ 90 دن کا جسمانی ریمانڈ دیدیں، کیوں بار بار 14 دن کا ریمانڈ دیں گے، نیب پراسیکیوٹر نے عدالت کو بتایا کہ دوران تفتیش آصف زرداری نے ناصر سے قریبی تعلق تسلیم کیا لیکن کہا کہ وہ فرنٹ مین ہے ۔ جمعہ کو نیب حکام نے 10 روزہ جسمانی ریمانڈ ختم ہونے پر سابق صدر آصف زرداری کو جوڈیشل کمپلیکس کے عقبی راستے سے اسلام آباد کی احتساب عدالت نمبر 2 میں پیش کیا، اس موقع پرسخت سکیورٹی اقدامات کئے گئے تھے اور جوڈیشل کمپلیکس کو جانے والے تمام راستوں کوبندکردیا گیا تھا۔ فاضل جج کے عدالت پہنچنے پر لطیف کھوسہ ایڈووکیٹ نے کہا کہ ہم تو سوچ رہے تھے کہ کہیں آپ جمعہ کی نماز پڑھنے تو نہیں چلے گئے ، ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل نیب سردار مظفر عباسی نے اب تک ہونے والی تفتیش کی پیش رفت رپورٹ عدالت میں پیش کی۔