کوئٹہ (سٹاف رپورٹر) دوست کو قتل کرنے والے ملزمان کا ایک اورانکشاف کیچی بیگ سےاغوا ہونے والے شخص کی لاش بھی میاں غنڈی کے کاریز میں پھینکنے کا اعتراف بھی کر لیا لاش کی تلاش کیلئے ریسیکو ٹیم کی مدد لے لی جبکہ ملزمان کی نشاندہی پر مقتول نوجوان کی موٹرسائیکل اور ایک گاڑی برآمد کر لی ۔ پولیس ذرائع کے مطابق مشرقی بائی پاس کارہائشی نوجوان ساجد کو قتل کرنے والے ملزمان نے ایک اور اہم انکشاف کرتے ہوئے بتایا کہ ایک سال قبل کیچی بیگ سے ایک شخص اسحاق کو اغوا کرنے کے بعد میاں غنڈی لے گئے تھے جہاں اسے بھی قتل کرنے کے بعد لاش اسی کاریز میں پھینک دی تھی جس میں ساجد کی پھینکی تھی پولیس نے لاش کی برآمدگی کیلئے ریسیکو ٹیم کی مدد لے لی ہے پولیس ذرائع نے بتایا کہ مشرقی بائی پاس کارہائشی نوجوان ساجدسے ملزمان نے رمضان میں دوستی کی تھی مقتول ساجد 25 روز قبل گھر سے موٹر سائیکل دوستوں سے ملنے گیا تھا جو لاپتہ ہوگیا تھاجس کے ورثاء نے منظورشہید تھانہ میں گمشدگی کامقدمہ درج کرایا تھا ۔ منظورشہید تھانہ کے ایس ایچ او خیر محمد اور انوسٹی گیشن ٹیم نے 19روز کی جدوجہد کے بعد 2 دوستوں منظور احمداور ابراھیم کو گرفتار کر لیادوران تفتیش ملزمان نے تفتیشی ٹیم کوچکمامہ دینے کی کوشش کی پہلے بتایا کہ ساجد کو در ینگڑھ میں قتل کیا اور لاش وہیں پھنک دی جس پر تفتیشی ٹیم درینگڑھ گئی مگر لاش نہ مل سکی پھر ملزمان نے بتایا کہ لاش دشت میں پھینکی تاہم دشت سے بھی لاش نہ ملی پھر ملزمان نے بیان دیا کہ ساجد کو رمضان المبارک میں مستونگ لے گئے تھے واپس آنے کے ایک روز بعد ایسے منظور احمد کے گھر افطاری پر بلایا جسے میاں غنڈی لے گئے اور وہاں اسے قتل کرنے کے بعد لاش کاریز میں پھینک دی تھی جس پر ٹیم نے میاں غنڈی کے کاریز لاش برآمد کر لی ۔پولیس نے پوسٹ مارٹم کے بعد لاش ورثا کے حوالے کر دی جبکہ ملزمان کی نشاندہی پر موٹرسائیکل ایک گاڑی قبضے میں لےلی ۔