اسلام آباد (نمائندہ جنگ) عدالت عظمیٰ نے محکمہ خزانہ بلوچستان کے شعبہ پنشن میں 4 کروڑ 12 لاکھ روپے کی خردبرد کے سزا یافتہ مجرم و سابق کلرک احمد خان کی پنشن کی ادائیگی سے متعلق درخواست خارج کر دی ہے۔دوسرے مقدمے میں عدالت عظمیٰ نے پاکستان پوسٹ کے ملٹری اکائونٹس شعبہ کی سابق کلرک اور نیب کے بدعنوانی مقدمہ کی ملزمہ نزہت بی بی کی آمدن سے زائد اثاثوں کے ریفرنس میں سزا کیخلاف اپیل جزوی طور پر منظور کرتے ہوئے ملزمہ کی بقایا دس سال سزا ختم کر تے ہوئے جرمانہ کی سزا برقرار رکھی ہے۔ تفصیلات کے مطابق عدالت عظمیٰ نے خردبرد کے سزا یافتہ مجرم و سابق کلرک احمد خان کی پنشن کی ادائیگی سے متعلق درخواست خارج کر دی ہے جبکہ چیف جسٹس آصف سعید خان کھوسہ نے ریمارکس دیئے ہیں کہ ملزم پنشن کے پیسوں میں ہی گھپلا کر نے کے بعد اب اپنی پنشن بھی مانگ رہاہے ، اس گھر کو آگ لگ گئی گھر کے چراغ سے۔ چیف جسٹس آصف سعید خان کھوسہ کی سربراہی میں جسٹس سردار طارق مسعود اور جسٹس یحی ٰ آفریدی پر مشتمل تین رکنی بینچ نےکیس کی سماعت کی تو درخواست گزار و مجرم احمد خان کی جانب سے کامران مرتضیٰ ایڈوکیٹ پیش ہوئے اور دلائل دیتے ہوئے موقف اختیار کیایہ کیس 19سال پرانا ہے،انکا موکل اپنی سزا بھی پوری کر چکا ہے۔چیف جسٹس نے کہا اس کیس میں تین اورملزمان بھی تھے انہوں نے سزا کیخلاف اپیل نہیں کی اسکا مطلب ہے ا نہوں نے جرم قبول کرلیا ہے ، حیرت ہے احمد خان پنشن میں ہی گھپلے کر کے اب اپنی پنشن مانگ رہا ہے۔بعد ازاں عدالت نے سزا یافتہ مجرم احمد خان کی پنشن ادائیگی سے متعلق درخواست واپس لئے جانے کی بنیاد پر خارج کر دی ۔