کراچی (ٹی وی رپورٹ) جیو نیوز کے پروگرام ’نیا پاکستان‘ میں مسلم لیگ نون کے شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ موجودہ حالات کا واحد حل مڈ ٹرم الیکشن ہیں ایسے بجٹ کا پاس ہونا ملک کی بڑی بدنصیبی ہے۔۔اگر لوگ عمران خان کو مل رہے ہیں تو اُن کی مرضی ہے لیکن میں نے زندگی میں دیکھا ہے جو بھی شخص یہ کرتا ہے اس نے ہمیشہ نقصان اٹھائے ہیں ۔ مجھے امید نہیں ہے ایسا کچھ ہے کیوں کہ کل ہی ووٹنگ ہوئی ہے اور اب دوسری پارٹی میں جانا ممکن نہیں ہے استعفیٰ دینا پڑے گا پھر دوسری جماعت میں جانا پڑے گا ۔اردو زبان میں ایک نیا لفظ آیا ہے پہلے منتخب ہوتا تھا اب ہوتا ہے ’چن تخب‘ یہ وہی حکومت ہے۔ یپلز پارٹی کی رہنما نفیسہ شاہ نے کہا کہ سنجرانی کو منتخب کر کے ہم نے کوئی غلط فیصلہ نہیں کیا تھا اس وقت مسلم لیگ نون پارلیمنٹ کو بلڈوز کر رہی تھی آج پی ٹی آئی کر رہی ہے۔میزبان شہزاد اقبال نے کہا کہ ہمارے ذرائع کے مطابق بنی گالہ میں مسلم لیگ نون کے پندرہ ایم پی ایز کی وزیراعظم عمران خان سے ملاقات ہوئی ہے اور عثمان بزدار کے ساتھ یہ ایم پی ایز آئے تھے۔نمائندہ جنو نیوز ارشد وحید نے کہا کہ ن لیگی اراکین اپنا پارلیمانی گروپ بنا سکتے ہیں پنجاب اسمبلی میں یا قومی اسمبلی میں آئین انہیں اجازت دیتا ہے۔شاہد خاقان نے مزید کہا کہ ہم چاہتے ہیں حکومت پانچ سال پورے کرے لیکن کیا اس کا متحمل پاکستان ہو سکتا ہے ؟چیئرمین سینٹ صادق سنجرانی کو ہٹانے سے معیشت میں کوئی فرق نہیں پڑے گا لیکن کم از کم اس بات کا احساس ہوگا کہ ماضی میں ایک غلطی ہوئی تھی،اگر ہمارے لوگ عمران خان کو مل رہے ہیں تو اُن کی مرضی لیکن ایسا کرنے والوں نے ہمیشہ نقصان اٹھائے ہیں امید نہیں ایسا کچھ ہے کیوں کہ کل ہی ووٹنگ ہوئی ہے اور اب دوسری پارٹی میں جانا ممکن نہیں ہے استعفیٰ دینا پڑے گا پھر دوسری جماعت میں جانا پڑے گا۔ نفیسہ شاہ نے کہا کہ چیئرمین سینٹ سنجرانی کو منتخب کرتے وقت بھی ہمیں حکمران جماعت کو روکنا تھا اور آج بھی حکمران جماعت کو ہی روکنا ہے اس وقت ہم اپوزیشن میں تھے اور ہم دیکھ رہے تھے مسلم لیگ نون کی عوام دشمن پالیساں ہیں اور آج بھی وہی حالت ہے مسلم لیگ نون اور ہم نے مل کر اسوقت کی حکومت جو فرعونیت پر آگئی ہے کو روکنا ہے اس لئے ہم مسلم لیگ نون کے ساتھ ہیں ان ایشوز پر جو عوام کے ہیں پارلیمنٹری اپوزیشن مکمل نہیں ہے دو ممبرز کے پروڈکشن آرڈر جاری ہوئے اور دو کے نہیں ہوئے اس پر ہمارا یہ موقف تھا کہ یہ بجٹ ریگڈ اور فکسڈ ہے اپوزیشن کو نہ بولنے دیا نہ ہمارے کٹ موشن صحیح طرح لیے گئے ہمارے چیئرمین کے لئے پتہ نہیں کیا سے کیا بول دیتے ہیں مگر لفظ سلیکٹڈ پر اعتراض کر رہے ہیں۔ ارشد وحیدچودھری نے کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار خصوصی طیارے کے ذریعے اسلام آباد پہنچے دیگر لوگ بائی روڈ اور بائی ایئر بھی پہنچے میری اطلاعات کے مطابق کچھ ایم این ایز کی بھی ملاقات ہوئی ہے جن کا تعلق مسلم لیگ نون سے ہے ذرائع کے مطابق ن لیگ کے یہ تمام لوگ بجٹ سے پہلے سے حکومت سے رابطے میں تھے اُن کو مسلم لیگ نون کی کچھ پالیسز پر عدم اطمینان ہے یا اُن کے تحفظات ہیں مسلم لیگ نون کی موجودہ قیادت کے حوالے سے ہیں اور اس حوالے سے نوازشریف تک یہ بات پہنچائی تھیں لیکن ان کے تحفظات دور نہیں کیے گئے یہ لوگ اپنا پارلیمانی گروپ بنا سکتے ہیں پنجاب اسمبلی میں یا قومی اسمبلی میں آئین انہیں اجازت دیتا ہے۔