• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

منشیات کیس، پیپلز پارٹی کے زرداری اور منج کے بعد رانا ثناء تیسرے سیاستدان

اسلام آباد (طارق بٹ) پاکستان مسلم لیگ نون کے سینئر رہنما رانا ثناء اللہ تیسرے سیاستدان ہیں جنہیں منشیات اسمگلنگ کے الزام کا سامنا ہے۔ دیگر دونوں سیاستدان آخر کار سالوں بعد ان الزامات سے بری ہوچکے ہیں۔ رانا ثناء کی قسمت کا فیصلہ پہلے اینٹی نارکوٹکس کورٹ کرے گی، اس کے بعد لاہور ہائی کورٹ اور اس کے بعد سپریم کورٹ۔ یہ عمل ظاہرہے کہ نتیجے تک پہنچنے میں وقت لے گا۔ سال 1998 میں لاہور پولیس نے زرداری اور دیگر دو افراد عارف بلوچ اور شورنگ خان کو منشیات اسمگلنگ کیس میں گرفتار کیا تھا۔ دیگر دو ملزمان کی جانب سے اعترافی بیان دیا گیا جس میں زرداری پر الزام لگایا گیا کہ انہوں نے انہیں منشیات بیرون ملک اسمگل کرنے کیلئے فراہم کی تھی۔ دس سال بعد زرداری اس الزام سے بری ہوگئے۔ دوسرے سیاستدان منور منج ہیں جنہیں نارکوٹکس اسمگلنگ کیس کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ وہ پاکستان پیپلز پارٹی کی جانب سے قومی اسمبلی کے سابق رکن اور نارکوٹکس پر قائمہ کمیٹی کے سابق رکن تھے جن کا تعلق شیخوپورہ سے تھا۔ سال 1995 میں اینٹی نارکوٹکس فورس (اے این ایف) نے منج کے ڈرائیور ستار اور گارڈ محمد صدیق کی ملکیت سے 35 کلو ہیروئن اور 30 کلو چرس برآمد کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔ ان کے شریک ملزمان کی جانب سے بیانات کی پیروی کرتے ہوئے منج کو اے این ایف نے گرفتار کرلیا۔ ٹرائل کورٹ نے تینوں ملزمان کو 10 اگست 2001 کو سزائے موت سنائی۔ جنوری 2003 میں لاہور ہائی کورٹ نے سزائے موت معطل کرکے منج پر دس لاکھ روپے جرمانہ عائد کردیا جبکہ ستار اور صدیق کی سزائے موت کو بھی عمر قید میں بدل دیا گیا۔ سال 2008 میں سپریم کورٹ نے لاہور ہائی کورٹ کی جانب سے منج کی بریت کے فیصلے کے خلاف ریاست کی اپیل مسترد کردی۔

تازہ ترین