• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

لاہور ایئر پورٹ پر فائرنگ، 2 افراد ہلاک

لاہور ایئر پورٹ پر دیرینہ دشمنی کی بنا پر فائرنگ کے نتیجے میں 2 افراد ہلاک اور ایک شدید زخمی ہو گیا۔

فائرنگ سے ایئر پورٹ پر بھگدڑ مچ گئی، ایئر پورٹ سیکیورٹی فورسز نے فائرنگ کرنے والے دونوں ملزمان کو گرفتار کر لیا ہے۔

وزیر اعلیٰ پنجاب نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے سی سی پی او سے رپورٹ طلب کر لی۔

پولیس ذرائع کے مطابق پیپلز پارٹی کے مقتول رہنما بابر بٹ کے مقدمۂ قتل میں نامزد ملزم زین عمرے کی ادائیگی کے بعد وطن واپس پہنچا تو ایئر پورٹ پر موجود بابر بٹ پارٹی کے 2 افراد نے زین کے انٹرنیشنل لاؤنج سے باہر نکلتے ہی برآمدے میں اس پر فائر کھول دیا، جس سے زین اور ٹیکسی ڈرائیور اکرم ہلاک جبکہ ایک شخص عنصر زخمی ہو گیا۔

ایئر پورٹ پر موجود سیکیورٹی فورسز نے دونوں ملزمان ارشد اور شان کو حراست میں لے کر پولیس کے حوالے کر دیا ہے۔

پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ مقتول زین پر پیپلز پارٹی کے مقتول رہنما بابر بٹ کے قتل کا الزام تھا، بابر بٹ کو 13 مارچ 2017ء کو گھر میں گھس کر فائرنگ کر کے قتل کیا گیا تھا۔

عینی شاہدین کے مطابق ملزمان نے فائرنگ کے بعد فرار ہونے کے لیے ہوائی فائرنگ کی لیکن اے ایس ایف اہلکاروں نے ملزمان کو گرفتار کر لیا۔

ابتدائی تحقیقات کے مطابق ملزمان نے 30 بور کے پستول سے فائرنگ کی، اے ایس ایف حکام نے فائرنگ کے واقعے کی انکوائری شروع کر دی ہے، تحقیقات کی جا رہی ہیں کہ ملزمان اسلحے سمیت ایئر پورٹ کی حدود میں کیسے داخل ہو گئے۔

لاہور ایئر پورٹ پر فائرنگ کے واقعے کے بعد خوف و ہراس پھیل گیا، انتظامیہ کی جانب سے ایئر پورٹ پر گاڑیوں کا داخلہ بند کر دیا گیا۔

ادھر وزیرِ اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے لاہور ایئر پورٹ پر پیش آنے والے فائرنگ کے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے سی سی پی او لاہور سے رپورٹ طلب کر لی اور انہیں واقعے کی تحقیقات کا حکم دے دیا۔

تازہ ترین