بھارتی ریاست راجستھان کی ایک عدالت نے بیوی کو رنگت اور جسمانی ساخت کے سبب تیزاب ڈال کر زندہ جلانے والے شوہر کو سزائے موت سنادی۔
بھارتی میڈیا کے مطابق مقتولہ کی شناخت لکشمی کے نام سے ہوئی ہے جسے اس کا شوہر کِشن آئے دن سانولی رنگت اور اضافی وزن کے باعث طعنے دیا کرتا تھا، جھگڑوں کے اسی سلسلے میں ایک رات ملزم نے بیوی سے جھوٹ بولا کہ وہ اس کے لیے دوا لایا ہے اور یہ دوا اس کے جسم پر لگادی۔
بھارتی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق لکشمی نے فوراً شوہر سے شکایت بھی کی کہ اسے تیزاب جیسی بدبو آ رہی ہے لیکن شوہر نے اس کی بات کو نظرانداز کر دیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق لکشمی کے جسم پر دوا لگانے کے بعد کِشن نے بیوی کے کپڑوں کو آگ لگادی، جب لکشمی آگ میں جلنے لگی تو ملزم نے باقی تیزاب بھی اس پر انڈیل دیا جس کے نتیجے میں وہ شدید جُھلس کر موقع پر ہی دم توڑ گئی۔
بھارتی میڈیا کے مطابق پولیس نے کِشن کو گرفتار کر کے عدالت میں پیش کیا جہاں مقدمے کے دوران سرکاری وکیل دنیش پالیوال نے دلائل دیے کہ ملزم بارہا اپنی بیوی کو رنگت کی بنیاد پر ہراساں کیا کرتا تھا اور اسی نفرت کے باعث اس نے یہ خوفناک جرم کا ارتکاب بھی کیا۔
بھارتی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج نے کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے اپنے ریمارکس میں کہا کہ ایسے واقعات میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے اور معاشرے میں عدالت کا خوف قائم رکھنے کے لیے سخت ترین سزا ضروری ہے۔
عدالت نے کِشن کو سزائے موت سناتے ہوئے مزید کہا کہ یہ سزا دوسروں کے لیے مثال بنے گی۔