• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سیاستدانوں کے بے نامی اثاثے منجمد،10 بڑے شہروں میں FBR کی کارروائیاں، زرداری، ن لیگی سینیٹر چوہدری تنویر سمیت 50 عوامی عہدیداروں کے بے نامی داروں کو نوٹس

کراچی‘اسلام آباد (مہتاب حیدر‘ایجنسیاں)کالا دھن سفید کرنے کا موقع ختم ‘ کراچی ‘حیدرآباد‘لاہور ‘ملتان ‘اسلام آباد سمیت 10بڑے شہروں میں بے نامی اثاثوں کیخلاف کارروائی کی تیاریاں مکمل ‘ سیاستدانوں کے بے نامی اثاثے منجمد‘ پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری اورمسلم لیگ (ن) کے سینیٹر چوہدری تنویر سمیت 50عوامی عہدیداروں کے بے نامی داروں کو نوٹس جاری ‘50بڑے ٹیکس نادہندگان کی فوری گرفتاری کا امکان ‘ چوہدی تنویر کی راولپنڈی میں 6ہزار کنال اراضی ضبط ‘ اب ایف بی آر 300بڑے بے نامی داروں کے خلاف کریک ڈاؤن کریگا ‘ان میگاکیسز کی فہرست تیار کرلی گئی ہے ‘ایف بی آرکے ایک سینئر عہدیدار نے بتایاہے کہ ان افرادکی پراپرٹیزضبط کی گئی ہیں جو ماضی میں عوامی عہدوں پر فائز اورایمنسٹی اسکیم سے فائدہ اٹھانے کے اہل نہیں تھے ‘ایسی بے نامی جائیدادیں جو اسکیم میں ظاہر کی جاسکتی تھیں مگر ان کو ظاہر کرکے فائدہ نہیں اٹھایاگیا،ان جائیدادوں کو ضبط کیا جائےگا۔ذرائع کے مطابق بے نامی ایکٹ کے تحت ایف بی آر حکام نے پہلی کارروائی میں کراچی میں اربوں روپے کی منقولہ اور غیر منقولہ جائیداد یںمنجمد کردی ہیں جسے بحق سرکار ضبط کر لیا جائے گا۔ یہ کارروائی زرداری کے جعلی اکائونٹس سے جڑے اومنی گروپ، یونس قدوائی اور گرفتار اسلم مسعود کے خلاف کی گئی ہے جس میں اربوں روپے کے منقولہ اور غیر منقولہ اثاثے تحویل میں لے لیے گئے ہیں۔ جن بے نامی اثاثوں کے خلاف کارروائی کی گئی ہے ان میں اومنی گروپ کا پلاٹ نمبر 18/2 سول لائن کراچی شامل ہے جو پلازہ انٹرپرائزز پرائیویٹ لمیٹڈ کے نام پر بنایا گیا تھا اس کی مالیت کا فوری طور پر تعین نہیں کیا گیا لیکن یہ کروڑوں روپے کا بتایا جاتا ہے۔ اسی طرح سول لائن کراچی میں ہی پلاٹ نمبر 216-E بھی اومنی گروپ کا بے نامی اثاثہ تھا جو مارشل ہومز بلڈرز کے نام پر بنایا گیا تھا، اس کی مالیت 24 کروڑ 69 لاکھ سے زائد ہے۔ کلفٹن بلاک 5 میں پلاٹ نمبر 122 یونس قدوائی اور اسلم مسعود کا بے نامی تھا جو ندیم احمد خان کے نام پر بنایا گیا تھا، اومنی گروپ کے سوا 2 ارب سے زائد کے بے نامی شیئرز بھی پکڑے گئے۔ ٹھٹھہ سیمنٹ کمپنی کے 2 کروڑ 64 لاکھ 4 ہزار 335 شیئرز اومنی گروپ نے الفتاح ہولڈنگ لمیٹڈ کے نام سے رکھے ہوئے تھے ان کی مالیت 53 کروڑ 49 لاکھ روپے سے زائد ہے۔ ٹھٹھہ سیمنٹ کے 87 کروڑ 14 لاکھ مالیت کے 2 کروڑ 15 لاکھ سے زائد شیئرز اسکائی پاک ہولڈنگ کے نام سے چلائے جارہے تھے۔ ٹھٹھہ سیمنٹ کے ہی ساڑھے 26 کروڑ سے زائد مالیت کے شیئرز رائزنگ اسٹار ہولڈنگ کمپنی پرائیویٹ لمیٹڈ کے نام پر تھے، اومنی گروپ نے 60 کروڑ مالیت کے سمٹ بینک کے شیئرز بھی بے نامی رکھے ہوئے تھے۔ سیرا کام اسٹاک اینڈ کیپیٹل پرائیویٹ لمیٹڈ اور پارک ویو اسٹاک اینڈ کیپیٹل پرائیویٹ لمیٹڈ کے نام پر سمٹ بینک کے 3.3 کروڑ شیئرز حاصل کیے گئے تھے۔ ذرائع کے مطابق حکومتی اداروں نے سندھ حکومت سے تعلق رکھنے والی مزید شخصیات کے بے نامی اثاثوں کے حوالے سے اہم شواہد حاصل کر لیے ہیں جن کے خلاف جلد ایکشن شروع کیا جائے گا۔

تازہ ترین