سابق وزیر اعظم اور مسلم لیگ نون کے رہنما شاہد خاقان عباسی کہتے ہیں کہ رانا ثناء اللّٰہ کی گرفتاری تاریخ کا سیاہ باب ہے، یہ سب حرکتیں نہ پہلے کامیاب ہوئیں، نہ اب ہوں گی۔
لاہور میں کوٹ لکھپت جیل کے باہر نون لیگ کے دیگر رہنماؤں کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ فسطائی ہتھکنڈے آمریت میں بھی کامیاب نہیں ہوئے تو اب کیا ہوں گے، نواز شریف ہی پاکستان کی سیاست کامحور ہیں اور رہیں گے۔
شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ عمران خان نے این آر او دینا ہے تو پہلے اس وزیر کو دیں جو وزارتِ صحت کے پیسے کھا کر بھاگ چکا ہے، حکومت نے مہنگائی میں بے پناہ اضافہ کیا ہے، ہمارا ہدف عمران خان ہیں، انہوں نے جو مہنگائی کا بوجھ عوام پر ڈالا ہے اس کا حساب لیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ نواز شریف سے ملاقات کی اجازت نہیں دی جا رہی، 40 کے قریب ایم این اے، ایم پی اے نواز شریف سے ملنے جیل آئے ہیں، جیل کی سلاخیں اور حکومتی ہتھکنڈے ہمارے دیکھے ہوئے ہیں، ہم پیچھے ہٹنے والے نہیں، پہلے بھی مقابلہ کیا اور آئندہ بھی کرتے رہیں گے۔
شاہد خاقان عباسی کا یہ بھی کہنا ہے کہ مشرف کی آمریت میں بھی ڈٹ کر مقابلہ کیا، رانا ثناء اللّٰہ کے خلاف 15 کلو ہیروئن ڈال کر مقدمہ درج کیا گیا، ماضی میں سیاسی لیڈروں کے خلاف بھینس چوری کے مقدمات درج کیے گئے، رانا ثناء اللّٰہ دلیر آدمی ہیں، جنہوں نے ضیاء الحق اور مشرف کی آمریت کا مقابلہ کیا، وہ دلیری سے عمران خان کا بھی مقابلہ کریں گے۔
واضح رہے کہ آج کوٹ لکھ پت جیل میں اپنی سزا کاٹنے والے سابق وزیر اعظم میاں نواز شریف سے ملاقات کا دن تھا۔
اس موقع پر میاں شہباز شریف، مریم نواز، کیپٹن ریٹائرڈ صفدر اور بہن سمیت شریف خاندان کے 5 ارکان نے 2 گھنٹے جیل میں میاں نواز شریف سے تو ملاقات کی تاہم مسلم لیگ نون کے دیگر رہنماؤں اور کارکنوں کو کوٹ لکھپت جیل میں سابق وزیر اعظم سے ملاقات کی اجازت نہ ملی۔
اس صورت حال پر پارٹی قائدین اور کارکنوں نے جیل کے باہر بھرپور احتجاج کیا اور پولیس سے ہاتھا پائی بھی کی، اس دوران ایک نون لیگی کارکن کے کپڑے بھی پھٹ گئے۔
نون لیگی رہنما سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی، خواجہ آصف، پرویز رشید، احسن اقبال اور دیگر میاں نواز شریف سے آج بھی بغیر ملے ہی اپنے گھروں کو واپس لوٹ گئے۔