کراچی......پرویز مشرف کےملک سے باہر جانے کے معاملے پر نون لیگ اور پیپلز پارٹی ایک دوسرے کے سامنے آگئے، بلاول بھٹو نے پارٹی رہنمائوں کے ساتھ سر جوڑے تومولا بخش چانڈیو نے وزیر داخلہ چوہدری نثار کو آڑے ہاتھوں لے لیا،وفاقی وزیر اطلاعات پرویزرشید بولے کہ جب مشرف پربلاول کی والدہ کے قتل کا الزام ہےتو زرداری صاحب نے اپنے دور میں کوئی قدم کیوں نہ اٹھایا۔
پرویز مشرف کے بیرون ملک جانے پر حکمراں نون لیگ اور اپوزیشن پیپلز پارٹی کے درمیان گرما گرم بیانات کا ٹی ٹوئنٹی میچ جاری ہے،پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کراچی میں پارٹی رہنمائوں کے ساتھ بیٹھک جمائی اور پرویز مشرف کو ملک سے باہر بھیجنے کے حکومتی فیصلے پر تشویش کا اظہار کیا۔
دوسری جانب فرحت اللہ بابر نے حکومت سے وضاحت مانگ لی کہ کسی دبائو نے کام دکھایا یا کوئی ملی بھگت پرویز مشرف کو باہر بھیجنے کی وجہ بنی، مشیر اطلاعات مولا بخش چانڈیو کے ہاتھ تو چوہدری نثار پر تنقید کرنے کا موقع ہاتھ آگیا،زبانی گولا باری کا نشانہ بناتے ہوئے بولے کہ اعتراض مشرف کے جانے پر نہیں، نون لیگ کی منافقت پر ہے، واپسی کا جتنا یقین چوہدری نثار کو ہے اتنا تو پرویز مشرف کے پارٹی ترجمان کو نہیں۔
پیپلز پارٹی کے تابڑ توڑ بائونسرز کو ہک کرنے کے لیے وفاقی وزیر اطلاعات پرویز رشید نے حکومتی ٹیم کی جانب سے کریز سنبھالی، جوابی وار کرتے ہوئے کہا کہ بلاول کی والدہ کے قتل کا الزام مشرف پر ہے، پیپلزپارٹی دور میں مشرف آتے جاتے رہے، زرداری صاحب نے تو کوئی قدم نہ اٹھایا۔
پرویز مشرف کی پاکستان سے دبئی روانگی پر حکومت اور حزب اختلاف ایک ایسے وقت میں صف آرا ہوئے جب کل پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بھی ہونے جارہا ہے،اندر کی بات بتانے والوں کا کہنا ہے کہ اپوزیشن نے اجلاس کو احتجاجی جلسے میں بدلنے کا فیصلہ کرلیا ہے، جس کی کامیابی کے لیے حاضری کا رجسٹر بھی کھول لیا گیا ہے۔اہم بلوں کی منظوری کے وقت اس آپا دھاپی سے نمٹنے کے لیے حکومت کی حکمت عملی کیا ہوگی،اس پر فی الحال خاموشی طاری ہے۔