مانچسٹر (نمائندہ جنگ) چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ سردار محمد شمیم خان کی وفد کے ساتھ برطانیہ آمد پر مانچسٹر میں سابق ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل پنجاب رانا بختیار نے عشائیہ دیا ۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے سردار محمد شمیم خان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں عدلیہ آزادانہ و غیر جانبدارانہ فیصلے کر رہی ہے، ہم پر کسی قسم کا دباؤ نہیں ہے جب قانون کے مطابق فیصلے سیاستدانوں کے خلاف آتے ہیں تو وہ محض سیاسی مقاصد کے حصول کو ممکن بنانے کے لیے اسے غلط رنگ دیتے ہیں۔ عدلیہ پہلے کبھی بھی اتنی آزاد و خود مختار نہیں ہوئی جتنی اب ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ عدالتوں میں عرصہ دراز سے زیر التوا مقدمات کا فیصلہ نہ ہونا بڑا المیہ ہے۔ اس کی بنیادی وجہ عدالتوں میں ججوں کی تعداد میں کمی ہے، ہم نے اس بارے میں حکومت وقت سے مطالبہ کیا ہے لیکن ابھی تک خاطر خواہ اضافہ نہیں ہو سکا ہے ۔ عدلیہ پر جانبداری کا الزام بے بنیاد اور من گھڑت ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ بیرون ممالک بسنے والے پاکستانیوں کے حقوق کو قانونی حیثیت حاصل ہے، ہم آپ کے حقوق کا دفاع کریں گے کیونکہ بیرون ممالک بسنے والے پاکستانی مادر وطن کی تعمیر وترقی میں نمایاں کردار ادا کر رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ سستے، جلد اور قانون کے مطابق غیر جانبدارانہ فیصلوں سے ہی انصاف کے تقاضے پورے ہوتے ہیں یہ تب ہی ممکن ہے جب مقدمات کے فیصلے بروقت ہوں اس کے لیے وسائل کی دستیابی اہم ہے ۔ لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس جواد حسن کا کہنا تھا کہ بیرون ممالک بسنے والے پاکستانیوں کے تمام حقوق کو پاکستان میں قانون کے مطابق تحفظ حاصل ہے اور اگر کوئی مسئلہ ہے تو اوورسیز کے قائم سیل سے رجوع کریں، آپ کی شکایات کا بروقت ازالہ کیا جائے گا۔ اس وقت پاکستان میں عدلیہ آزاد ہے، ہم سب بغیر کسی خوف و لالچ کے مقدمات کا قانون کے مطابق فیصلے کرتے ہیں اور مکمل غیر جانبداری ہمارا طرۂ امتیاز ہے۔جسٹس ہمایوں امتیاز، ڈائریکٹر اوورسیز سیل لاہور ہائی کورٹ خالد سعید وٹو ،سینئر سول جج شکیب عمران قمر نے بھی پاکستان کے نظام عدل پر روشنی ڈالی اور بیرون ممالک بسنے والے پاکستانیوں کے قانونی حقوق کے تحفظ کو یقینی بنانے کا اعادہ کیا۔ عشائیہ کے میزبان سابق پراسیکیوٹر جنرل پنجاب رانا بختیار کا کہنا تھا کہ عشائیہ کا مقصد پاکستان سے آئے مہمانوں کو برطانیہ میں بسنے والی پاکستانی کمیونٹی کے ماہر قانون دانوں سے باہمی ملاقات کروانا مقصود تھی تاکہ پاکستان میں عدلیہ کے نظام کو بہتر بنانے کے لیے باہمی تبادلہ خیال کیا جا سکے۔ان کامزید کہنا تھا کہ لاہور ہائی کورٹ کے چیف جسٹس سردار محمد شمیم خان ،جسٹس جواد حسن و دیگر جج صاحبان ایمانداری،جانفشانی اور قانون کے عین مطابق غیر جانبدارانہ فیصلے کر رہے ہیں جس سے عدلیہ کی آزادی عیاں ہے اس کا سہرا موجودہ حکومت اور وزیراعظم پاکستان عمران خان کو جاتا ہے جنہوں نے عدلیہ کی آزادی و خودمختاری غریب امیر کے لیے یکساں انصاف کے نظام کا پختہ ارادہ کیا ہوا ہے۔ مہذب قوموں کی ترقی میں انصاف کو بنیادی اہمیت حاصل ہے وہ قوم اور معاشرہ کبھی آگے نہیں بڑھ سکتا جب تک نظام عدل سب کیلئے برابر ہو ۔ عشائیہ تقریب کا آغاز ڈاکٹر محمد یونس پرواز نے تلاوت کلام پاک سے کیا ۔ اس کے بعد انہوں نے بارگاہ رسالتﷺ میں نعت پیش کی۔ ممبران پارلیمنٹ و شیڈو وزرا محمد افضل خان،یاسمین قریشی، پاکستانی قونصلیٹ مانچسٹر میں تعینات کمیونٹی ویلفیئر اتاشی فضہ خان نیازی، ماہر قانون دان بیرسٹر امجد ملک، سالیسٹر محمد شاہد،سالیسٹر صعیب احمد پسوال،ندیم ملک، رانا خالد محمود، بیرسٹر مقبول ملک، شاہد، ڈاکٹر لیاقت ملک، بیرسٹر شازیہ انجم، کاروباری،سیاسی و کمیونٹی شخصیات چوہدری مسرت علی ،انعام الرحمٰن سحری، کونسلر نعیم الحسن، سابق پاکستانی کرکٹر محمد طارق، ،پاکستان کی سینئر سیاسی شخصیت ممبر قومی اسمبلی ریاض فتیانہ و دیگر سرکردہ شخصیات نے شرکت کی۔