• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

نئے پاکستان کا نعرہ ایک فریب تھا، حمزہ شہباز

مسلم لیگ نون کے رہنما حمزہ شہباز کا کہنا ہے کہ نئے پاکستان کا نعرہ ایک فریب تھا، عمران خان جھوٹ کے بے تاج باشاہ ثابت ہوئے، نیا پاکستان تو دور یہاں پرانا پاکستان چیخ رہا ہے۔

لاہور کی احتساب عدالت میں حمزہ شہباز کے خلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس کی سماعت ہوئی جس میں نیب کی درخواست پر ان کے جسمانی ریمانڈ میں 14 روز کی توسیع کر دی گئی۔

احتساب عدالت میں پیشی کے موقع پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر حمزہ شہباز کا کہنا تھا کہ ہمارا ضمیر مطمئن ہے، ہمیں کوئی ڈر اور خوف نہیں ہے، مگر حکومت کی بنیادیں ہل رہی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان 10 ماہ میں ایکسپوز ہوگئے ہیں، موجودہ حکومت نے غریب آدمی کا جینا مُشکل کر دیا ہے۔

شیخ رشید سے متعلق سوال پر حمزہ شہباز نے کہا کہ میں شیخ رشید کو جواب دینا مناسب نہیں سمجھتا، انہوں نے ایک اور سوال کے جواب میں کہا کہ چیئرمین سینیٹ کے معاملے پر رہبر کمیٹی فیصلہ کرے گی۔

اس سے قبل احتساب عدالت میں پیشی کے موقع پر نیب کی جانب سے حمزہ کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی گئی جس پر عدالت نے نیب کے وکیل سے استفسار کیا کہ حمزہ شہباز کا کل کتنے دن کا جسمانی ریمانڈ ہو چکا ہے؟

نیب کے وکیل حافظ اسد اللّٰہ نے عدالت کو بتایا کہ منی لانڈرنگ کیس میں حمزہ شہباز کا ابھی تک کل 28 دن کا جسمانی ریمانڈ ہو چکا ہے، ہم نے حمزہ شہباز سے 16 ملین سے ماڈل ٹاؤن میں خریدے گئے پلاٹ کے متعلق پوچھا جس کا جواب نہیں ملا ہے، جبکہ اس پلاٹ کی مالیت 140 ملین ہے۔

نیب کے وکیل نے بتایا کہ حمزہ شہباز کے ذاتی اکاؤنٹ میں 2005ء سے 2007ء کے دوران 55 ملین ٹرانسفر ہوئے لیکن حمزہ اس رقم کے بارے میں کچھ نہ بتا سکے۔

نیب کے وکیل کا کہنا تھا کہ 18 کروڑ روپے کی رقم بیرون ملک سے حمزہ شہباز شریف کے اکاؤنٹ میں آئی، ہم نے ان سے منی ٹریل مانگی تو حمزہ شہباز نے مزید وقت مانگا ہے۔

وکیل حافظ اسد اللّٰہ نے بتایا کہ حمزہ شہباز نے جوہر ٹاؤن میں 2013ء سے 2017ء کے درمیان پراپرٹیز بھی خریدی ہیں، ان سے مزید تفتیش کیلئے جسمانی ریمانڈ میں 15 دن کی توسیع کی جائے۔

اس موقع پر حمزہ شہباز کے وکیل امجد پرویز نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ 2007ء، 2008ء میں حمزہ شہباز پبلک آفس ہولڈر نہیں تھے، جبکہ بیرون ملک سے حمزہ شہباز کی جنتی رقم آئی پراپر چینل کے ذریعے آئی ہے۔

حمزہ شہباز کے وکیل نے بتایا کہ نیب نے گزشتہ ریمانڈ بھی انہی بنیادوں پر لیا جس بنیاد پر آج مانگ رہے ہیں، حمزہ نیب کو تمام ریکارڈ فراہم کر چکے ہیں، لہٰذا نیب کی جسمانی ریمانڈ کی درخواست مسترد کی جائے اور انہیں جوڈیشل ریمانڈ پر بھیجا جائے۔

حمزہ کے وکیل امجد پرویز نے کہا کہ آمدن سے زائد کیس میں نیب نے حمزہ شہباز سے کچھ بھی ری کور نہیں کرنا اور نیب کاحمزہ شہباز پر تعاون نہ کرنے کا الزام غلط ہے۔

اس موقع پر عدالت نے نیب کی استدعا منظور کرتے ہوئے حمزہ شہباز کے جسمانی ریمانڈ میں 24 جولائی تک توسیع کر دی۔

واضح رہے کہ حمزہ شہباز کی پیشی کے موقع پر مسلم لیگ نون کے کارکن بڑی تعداد میں احتساب عدالت کے باہر موجود تھے اور وہ نیب اور حکومت کے خلاف نعرے بازی کر رہے تھے۔

پولیس کی بھاری نفری احاطۂ عدالت کے اندر اور باہر موجود تھی اور انہوں نے رکاوٹیں کھڑی کر کے راستے بند کر دیئے تھے جبکہ ایم اے او کالج سے سیکریٹریٹ تک سڑک عام ٹریفک کے لیے بند کی گئی تھی۔

تازہ ترین