• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ویڈیو سچ ثابت ہوگئی فیصلہ ختم ہوچکا، شہباز شریف، جج کو فارغ کرنے کا مطلب عدلیہ نے حقائق تسلیم کرلئے، مریم نواز

لاہور(خصو صی نمائندہ ، نیوز ایجنسیز،مانیٹر نگ سیل)مسلم لیگ (ن) کا کہنا ہے کہ ویڈیو اوراس سے جڑے تمام حقائق سچ ثابت ہوگئے،جج کو ہٹانے کے بعد نوازشریف کو جیل میں رکھنے کا جواز ختم،فوری رہا کیا جائے۔ صدر وقائد حزب اختلاف میاںشہباز شریف نے کہا ہے کہ احتساب عدالت کے جج کو ہٹانے کے بعد نواز شریف کے خلاف فیصلہ کالعدم ہو چکا ہے ،جج کے منصب سے ہٹنے کے بعد نوازشریف کو فی الفور رہا کیا جائے ۔ اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ نوازشریف کو جیل میں ایک منٹ بھی رکھنا اب غیر قانونی ہے ،سچائی ثابت ہونے پر اللہ تعالی کا شکر ادا کرتے ہیں ،ویڈیو اور اس سے جڑے تمام حقائق سچ ثابت ہوگئے ہیں۔نواز شریف کے خلاف دبائوکے تحت دئیے گئے فیصلے کالعدم قرار دیئے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ جج کوہٹانے کے بعد نواز شریف کو جیل میں رکھنے کا جواز ختم ہو گیا،انصاف کے تقاضے پورے کرتے ہوئے نواز شریف کو فی الفور رہا کیا جائے۔مسلم لیگ (ن) کی مرکزی نائب صدر مریم نواز نے کہا ہے کہ اللہ کا شکر ہے مگر معاملہ کسی جج کو عہدے سے نکالنے کا نہیں، اس فیصلے کو عدالتی ریکارڈ سے نکالنے کا ہے جو دبا ئومیں دیا گیا،معاملہ کسی جج کو معطل کئے جانے کا نہیں، اس فیصلے کو معطل کرنے کا ہے جو اس جج نے دیا، میں انصاف کے لئے اعلیٰ عدلیہ کی طرف دیکھ رہی ہوں ۔ اپنے بیان میں مریم نواز نے کہا کہ احتساب عدالت کے جج کو فارغ کرنے کا واضح مطلب یہ ہے کہ معززاعلی عدلیہ نے حقائق کو تسلیم کرلیا ہے۔مریم نواز نے سوال کیا کہ اگر ایسا ہی ہے تو اس جج کا فیصلہ کیسے برقرار رکھا جارہا ہے؟ بیگناہ نواز شریف کو رہائی کیوں نہیں دی جارہی جس کو اسی جج نے سزا دی؟ ۔مریم نواز نے مزید لکھا کہ اللہ کا شکر! مگر معاملہ کسی جج کو معطل کئے جانے کا نہیں، اس فیصلے کو معطل کرنے کا ہے جو اس جج نے دیا۔ معاملہ کسی جج کو عہدے سے نکالنے کا نہیں، اس فیصلے کو عدالتی ریکارڈ سے نکالنے کا ہے جو اس جج نے دبا ئومیں دیا۔ معاملہ کسی جج کو فارغ کرنے کا نہیں، اس کے فیصلے کو فارغ کرنے کا ہے۔ مریم نواز نے مزید کہا کہ اگر ایک جج مس کنڈکٹ کا مرتکب پایا گیا ہے اور اسے اپنے عہدے سے ہٹا دیا گیا ہے تو اس مس کنڈکٹ کا نشانہ بننے والے کو سزا کیسے دی جاسکتی ہے ؟۔انہوں نے کہا کہ نواز شریف تین بار وزیر اعظم کے عہدے پر فائز رہنے والے پاکستان کے پہلے اور واحد شخص ہیں اور وہ شخص آج بیگناہ ثابت ہو جانے کے باوجود جیل کی سلاخوں کے پیچھے قید ہے،یہ کہاں کا انصاف ہے؟ کیا صرف جج کو فارغ کر دینا کافی ہے؟ ہرگز نہیں،اعلی عدلیہ سے مودبانہ گزارش کرتی ہوں کہ فیصلے کوکالعدم قرار دیا جائے اور نواز شریف کو انصاف فراہم کرتے ہوئے کسی تاخیر کےبغیر رہا کیا جائے۔

تازہ ترین