• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

تاجروں کی کامیاب ہڑتال حکومت کے خاتمے کا پیش خیمہ ہے، پشتونخوامیپ

کوئٹہ( پ ر) پشتونخوامیپ کچلاک کے سابق علاقائی سیکرٹری مرحوم ماسٹر نعمت اللہ کے چہلم کے موقع پر اجتماع صوبائی ڈپٹی سیکرٹری یوسف خان کاکڑ کی زیر صدارت انکی رہائش گاہ پر ہوا۔ جس سے یوسف خان کاکڑ ، مرکزئی وصوبائی سیکرٹری عبدالرحیم زیارتوال ، مرکزی سیکرٹری عبدالرئوف لالا ، صوبائی ڈپٹی سیکرٹری ڈاکٹر حامد اچکزئی، سعید خان ، فاروق وطن شاد، حبیب اللہ کاکڑ ، ڈاکٹر صلاح الدین اور نصیر خان کاکڑ نے خطاب کیا ۔ مقررین نے ماسٹر نعمت اللہ مرحوم کی پشتون قومی تحریک میں شاندار ، پرافتخار ولولہ انگیز جدوجہد پر خراج عقیدت پیش کیا اورکہا کہ پشتونخوامیپ کے سیاسی کارکنوں کا فریضہ ہے کہ وہ نعمت اللہ اور اس کی طرح ہزاروں کارکنوں کی دنیا سے رخصت کے بعد ان کے نقش قدم پر چلتے ہوئے ان کے قومی سیاسی ارمانوں کی تکمیل کا عہد کریں۔ انہوں نے کہا کہ ملک معاشی دیوالیہ ، سیاسی عدم استحکام ، داخلی طور پر انتشار اور بیرونی طور پر عالمی تنہائی کا شکار ہوچکا ہے ۔ داخلی محاذ پر مہنگائی ، بے روزگاری ، امن وامان اور ملک کا ہر شہری عدم تحفظ کا شکار ہوچکا ہے ۔ ملک کے نازک ترین بحرانی صورتحال کے حوالے سے پارٹی کے عظیم رہبر نے شروع دن سے ملک کے اندرونی مسائل کی نشاندہی کی تھی اور آج بھی ہم برملا کہہ رہے ہیں کہ ملک میں قوموں کی برابری ، جمہور کی حکمرانی ، آئین وقانون اور پارلیمنٹ کی بالادستی اور ملک کے تمام اداروں کو پارلیمنٹ کے ماتحت لانا ہوگا۔ آج بھی ملک میں پیوست پشتون علاقوں پر مشتمل پشتون قومی وحدت صوبہ پشتونخوا ، پشتونستان یا افغانیہ کا قیام عمل میں لانا ہوگا اسی طرح ہر قوم کی ثقافت اور قوموں کی مادری زبانوں کو سرکاری دفتری اور کاروباری زبان بنانا ہوگا۔انہوں نے کہا کہ پشتون قومی تحریک کے سرخیل خان شہید عبدالصمد خان اچکزئی نے انہی مقاصد کی تکمیل کیلئے ساری زندگی قید وبند میں گزاری، ملک کے اندر جمہوریت ، جمہورکی حکمرانی ، قوموں کی برابری کا حقیقی فیڈریشن ، آئین وقانون کی بالادستی ، پارلیمنٹ کی بالادستی ہی ملک کو چلانے کا راستہ ہے لیکن آمریت اور آمریت نواز قوتوں نے جمہوریت ، جمہور کی حکمرانی ، قوموں کی برابری کے حقیقی فیڈریشن میں رکاوٹیں آج کے بحرانوں کی جڑ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 25جولائی2018کے دھاندلی زدہ الیکشن اور غیر جمہوری قوتوں کی مداخلت اور ہمارے صوبے میں پارٹی کی تشکیل دارصل اس حلف کی خلاف ورزی ہے جو آئین پاکستان کے تحت وہ لے چکے ہیں۔ الیکشن کمیشن تمام اختیارات کے باوجود 2018کے الیکشن میں شفافیت قائم نہیں کرسکا ۔
تازہ ترین