ڈی آئی خان (نمائندہ جنگ / نیوز ایجنسیز) ڈیر ہ اسماعیل خان میں دہشت گردی کے واقعے میں 6؍ پولیس اہلکاروں سمیت 10؍ افراد شہید اور 22؍ افراد زخمی ہوگئے، پہلے موٹر سائیکل سوار دہشت گردوں نے کوٹلہ سیدان چیک پوسٹ پر فائرنگ کی اور اسے نشانہ بنایا ، فائرنگ کےبعد لاشیں اسپتال پہنچنے پر 15سالہ بمبار نوجوان لڑکی نے خودکش حملہ کیا اور بارودی مواد سے خود کو اُڑا لیا جس سے ہر طرف تباہی پھیل گئی واقعے کے بعد اسپتالوں میں ایمر جنسی نافذکردی گئی جبکہ مزید دھماکوں کے خطرے کے پیش نظر سرچ آپریشن شروع کردیا گیا ، پولیس اور سیکورٹی اہلکار علاقے میں تعینات کردیئے گئےبعد ازاں شہید اہلکاروں کی نماز جنازہ پولیس لائن میں اداکی گئی اور میتیں آبائی علاقوں کو روانہ کردی گئیں۔ تفصیلات کے مطابق ڈیرہ اسماعیل خان کی ڈیرہ کوٹلہ سیدان پولیس چیک پوسٹ پر موٹر سائیکل سوار دہشت گرد فائرنگ کرکے فرار ہوگئے۔ فائرنگ کے نتیجے میں 2 اہلکار موقع پر شہید ہوگئے۔ شہید اہلکاروں کی شناخت کانسٹیبل جہانگیر اور کانسٹیبل انعام کے نام سے ہوئی، جہانگیر کا اعجاز آباد مریالی جب کہ انعام کاتعلق کورائی سے ہے۔ فائرنگ کے بعد شہید پولیس اہلکاروں کی لاشیں ڈسٹرکٹ اسپتال لائی گئیں تو اسپتال کے ٹراما سینٹرکے گیٹ پر پھر دھماکا ہوگیا ۔ جس کے نتیجے میں مزید 4 اہلکاروں 8؍ افراد شہید اور متعدد زخمی ہوگئے۔ بڑی تعداد میں زخمیوں کے باعث کئی کو کمبائن ملٹری اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔ سی ایم ایچ ذرائع کا کہنا ہے کہ اسپتال میں 22 زخمی اور 5 لاشیں لائی گئی ہیں۔ واقعے کے بعد اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے جب کہ پولیس اور قانون نافذ کرنے والے ادارے کے اہلکاروں کی بڑی تعداد علاقے میں تعینات کردی گئی ہے۔ بم ڈسپوزل اسکواڈ کے عملے نے مزید دھماکا خیز مواد کی موجودگی کے خطرے کے پیش نظر سرچ آپریشن شروع کردیا ہے۔ پولیس کی ابتدائی رپورٹ کے مطابق ٹراما سینٹر کے دروازے پر ہونے والا دھماکا خود کش ہوسکتا ہے۔ دوسری جانب عینی شاہدین کیمطابق دھماکا خودکش تھا اور حملہ آور لڑکی تھی اور اس کی عمر کم و بیش 15 سال تھی۔ ادھرفائرنگ اورخود کش دھماکے میں شہید اہلکاروں کی نمازجنازہ پولیس لائن میں ادا کردی گئی جس میں کمشنر جاوید مروت سمیت اسٹیشن کمانڈر عمران سرتاج، پولیس افسران اور شہریوں نے شرکت کی،نمازجنازہ کے بعد پولیس شہداء کو سلامی پیش کی گئی ۔حملے کی ذمہ داری طالبان نے قبول کرلی۔