• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

حکومت استعفیٰ دیکر گھر جانے پر سنجیدگی سے غور کرے، آزادی مارچ کیلئے بلوچستان کے عوام ہی کافی ہیں، مولانا فضل الرحمٰن

کوئٹہ(نمائندہ جنگ) جمعیت علماء اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے کہا ہے کہ بلوچستان پہلے بھی جمعیت علماء اسلام کا گڑھ تھا اور اب ملین مارچ نے ثابت کردیا کہ آزادی مارچ کیلئے بلوچستان کے عوام ہی کافی ہیں ۔ کوئٹہ ملین مارچ کی کامیابی کے بعد حکومت استعفیٰ دیکر گھر جانے پر سنجیدگی سے غور کرے ورنہ اکتوبر میں آزادی مارچ کیلئے اسلام آباد کا رخ کرینگے ۔ پاکستان اور افغانستان خطے سے دہشت گردی کے خاتمے کیلئے ملکر اقدامات کریں، امن وامان کی بحالی کیلئے طالبان اور افغان حکومت کے مذاکرات ضروری ہیں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نےجمعیت کے صوبائی رہنماء ملک عبدالعلی کاکڑ کی جانب سے اپنے اعزاز میں دیئے جانے والے عشائیہ اور سابق صوبائی وزیر سرداریحییٰ خان ناصر کےظہرانے کے موقع پر بات چیت کرتے ہوئے کیا ۔ اس موقع پرمولانا عبدالغفور حیدری ،مولانا عبدالواسع،مولانا عطاء الرحمٰن ، ملک سکندر خان ایڈوکیٹ ، ڈاکٹر عطاء الرحمٰن ، مولانا امجد خان ، علامہ راشد محمود سومرو ،مولانا یحییٰ ،سید فضل آغا ، مولانا فیض محمد ، مولانا غلام قادر ، اکرم خان درانی ، مولوی امیر زمان ،مولانا عبدالرحمٰن رفیق ، مولانا عبداللہ ، مولانا محمد اسلم غوری ، مولانا عصمت اللہ ، مولانا محمد یوسف ، حافظ حسین احمد شرودی ، عین اللہ شمس ، مولانا عبدالخالق مری ، سلیم ناصر ، حاجی نصیب اللہ خلجی ، ملک عبدالحئی کاکڑ ، میجر دین محمد کاکڑ ، بشیر کاکڑ اور دیگر بھی موجود تھے ۔مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ کوئٹہ میں کامیاب ملین مارچ حکمرانوں کو گھر بھیجنے کا سبب بن چکا ہے ہم نے ملک کو پرامن رکھنے کیلئے قربانیاں دی ہیں ہمارا مقصد تمام سیاسی جماعتوں کو لیکر پرامن ماحول میں آگے بڑھناہے حکمران ایسے اقدامات نہ کریں کہ جس سے پاکستان کا پرامن ماحول خراب ہو ۔ انہوں نے کہاکہ جمعیت علماء اسلام نے ہمیشہ افغانستان اور پاکستان میں پرامن حالات قائم کرنے کی کوشش کی ہے۔ پاکستان اور افغانستان ملکر خطے میں امن کی بحالی او رترقی کیلئے کردار ادا کریں انہوں نے کہاکہ امریکہ نہ تو کل افغانستان اور پاکستان کا دوست تھا اور نہ آج دوست ہوسکتاہے ۔
تازہ ترین