سابق وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال نے کہا ہے کہ جمہوریت کے ساتھ کسی کو کھیلنے نہیں دیا جائے گا، اس حکومت نے ملکی معیشت کا جہاز ڈبو دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ملک کے ایوان بالا میں 22فیصد اراکین نے اپنا ضمیر بیچ دیا،اس سے زیادہ شرمساری اور نہیں ہوسکتی،پاکستان سے محبت کا دم بھرنے والا کوئی پاکستانی ایسا مکروہ فعل نہیں کر سکتا۔
سینیٹر مشاہد اللہ خان کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو میں احسن اقبال نے کہا کہ کوئی ملکی ادارہ جس نے آئین کی پاسداری کا حلف اٹھایا ہے، وہ ایسا اقدام نہیں کرسکتا۔
انہوں نے مزید کہا کہ مجھے گمان ہے کہ پاکستان دشمن بیرونی ایجنسیوں نے سینیٹ الیکشن میں مداخلت کی ہوگی، اس بات کی تحقیق ہونی چاہیے کہ کہیں ’را‘ تو اس میں داخل نہیں ہوگئی؟
سابق وفاقی وزیر داخلہ نے مزید کہا کہ یکم اگست ملک کی جمہوری تاریخ کا سیاہ ترین دن کے طور پر یاد رکھا جائے گا، یونین کونسل میں بھی ایسی ہارس ٹریڈنگ نہیں ہوتی، جیسی سینیٹ الیکشن میں ہوئی۔
ان کا کہنا تھا کہ جب اوپن ووٹ ہوا تو 64 ممبران نے چیئرمین کے خلاف عدم اعتماد کا ووٹ دیا، جب یہ 64 بیلٹ باکس میں گئے تو وہاں سے 50 ہوکر نکلے۔
احسن اقبال نے یہ بھی کہا کہ سوال یہ ہے کہ ان پر کس نے دباؤ ڈالا؟ کس نے لالچ دیا؟ کس نے خرید و فروخت کی؟ ہمیں بحیثیت قوم ان سوالات کا جواب تلاش کرنا ہے۔
سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ سوشل میڈیا پر ڈالی گئی فہرست کی پر زور تردید کرتاہوں، کل جو عمل ہوا، اس پر ن لیگ نے نوٹس لیا ہے، ہمارے کتنے لوگوں نے ضمیر بیچا تہہ تک جائیں گے، رانا مقبول کی سربراہی میں تحقیقات کےلئے کمیٹی قائم کردی گئی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ حقیقت ہے کہ 14 سینیٹرز نے میر صادق اور میر جعفر کا کردار ادا کیا، اپوزیشن جماعتیں مل کر سینیٹ انتخابات کے قوانین میں ترمیم لائیں گی، شو آف ہینڈ کے ذریعے الیکشن کا طریقہ چنا جائے گا۔
احسن اقبال نے کہا کہ ٹیسٹ ٹیوب ایک مخصوص دور میں زندہ رہتی ہیں، جس کے بعد وہ ختم ہوجاتی ہے، ماضی یہ سکھاتا ہے کہ پیٹریاٹ گروپ اور ق لیگ دیرپا نہیں ہوتے، بدقسمتی سے آج پی ٹی آئی کی شکل بھی بدل چکی ہے، ان ہتھکنڈوں کے ساتھ یہ اپنے اقتدار کو طول نہیں کرسکتے۔
انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کے غیر ملکی فنڈنگ کا کیس ابھی تک حل طلب ہے، اس پر فیصلہ کیوں نہیں ہوتا؟ سیاستدانوں سے بیرون ملک سے پیسا آنے کی تحقیقات ہو رہی ہیں، تحریک انصاف سے کیوں نہیں ہوتی؟
سابق وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ یہ وہ فنڈنگ ہے جو پاکستان دشمن لابیز نے کی تھی، تاکہ انہیں برسر اقتدار لاکر سی پیک کو ختم کیاجائے، ہم نے ان کا مقابلہ کرنا ہے، ن لیگ اپنے موقف کے ساتھ عوام کا مقدمہ لڑے گی، ایسے شب خون کو ہم بے نقاب بھی کریں گے اور مقابلہ بھی کریں گے۔
احسن اقبال کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کے معاون خصوصی سرکاری خرچ پر کردار کشی کی پریس کانفرنس کر رہے ہیں، انہیں منی لانڈرنگ ختم کرنے سے پیار ہے تو آئیں الیکشن کمیشن میں پی ٹی آئی کی فارن فنڈنگ کا جواب دیں۔