• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مشرف 30مارچ کو عدالت نہ آئے تو قانون اپنا راستہ اختیار کریگا،پرویز رشید

کراچی(جنگ نیوز) وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات پرویز رشید نے جیو نیوز کے مقبول پروگرام ”جرگہ“ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ پرویز مشرف 30مارچ کو بیان دینے عدالت نہ آئے تو قانون اپنا راستہ اختیار کرے گا، سعودی عرب نے پرویز مشرف کے حوالے سے وزیراعظم نواز شریف سے کبھی کوئی بات نہیں کی،پرویز مشرف کیخلاف عدالتیں ہی کوئی فیصلہ کرسکتی ہیں، حکومت نے کوئی قدم اٹھایا تو اس پر ذاتی انتقام کا الزام لگ جائے گا، پرویز مشرف کو چھوٹ دینے کیلئے کسی جانب سے حکومت پر کوئی دباؤ یا حربہ استعمال نہیں کیا گیا، پرویز مشرف کو کوئی تحفظ اور استثنیٰ نہیں د یا گیا ،عمران خان، پرویز مشرف کے ساتھ عشق میں مبتلا ہیں، عمران خان متفق ہوں تو انہیں کرکٹ بورڈ کا چیئرمین بنانے کیلئے تیار ہیں، ن لیگ کے کسی رہنما کی گردن میں سریا نہیں ہے، جو لوگ پرویز مشرف کو بیرون ملک جانے کی اجازت دینے پر معترض ہیں انہیں مقدمہ میں فریق بننا چاہئے تھا،طاہر القادری کو کروڑوں روپے دینے کی بات میں کوئی حقیقت نہیں ہے، ممتاز قادری کے بارے میں سپریم کورٹ کے فیصلے پر عملدرآمد کیا ہے۔ میزبان سلیم صافی سے گفتگو کرتے ہوئے پرویز رشید نے کہا کہ پرویز مشرف کو 30مارچ کو اپنا بیان دینے کیلئے عدالت میں حاضر ہونا ہے، اگر پرویز مشرف نہ آئے تو یقینا قانون اپنا راستہ اختیار کرے گا، اگر کوئی شخص بار بار طلب کرنے کے باوجود عدالت میں حاضر نہیں ہوتا تو اس کے ریڈ وارنٹ جاری کرتے ہوئے اس کی جائیداد ضبط کرلی جاتی ہے، عدالت پرویز مشرف کے معاملہ میں جو حکم جاری کرے گی حکومت اس پر عملدرآمد میں اپنی ذمہ داری پوری کرے گی، حکومت وہی کرے گی جو عدالت کہے گی۔ انہوں نے کہا کہ پرویز مشرف کا نام عدالت کے حکم پر ای سی ایل میں شامل کیا گیا تھا، حکومت نے کوئی قدم اٹھایا تو اس پر ذاتی انتقام کا الزام لگ جائے گا،وزیراعظم بھی تمام وزراء کو بار بار کہتے ہیں پرویز مشرف کے معاملہ پر ذاتی انتقام سے بالاہو کر مشورہ دیں۔ پرویز رشید نے قانون سب سے طاقتور ہونے کے اپنے بیان کے حوالے سے کہا کہ میں نے یہ بیان اس وقت دیا تھا جب یہ خبریں تھیں کہ ایک جہاز پرویز مشرف کو لے جانے کیلئے ایئرپورٹ پر آکر کھڑا ہوا ہے، قانون نے چونکہ اس وقت پرویز مشرف کا نام ای سی ایل پر رکھا ہوا تھا اس لئے وہ باہر نہیں جاسکے تھے، آج بھی پاکستان میں آئین اور قانون کی حکومت ہے، حکومت کو آئین و قانون کے اندر رہ کر کام کرنا ہے، جمہوری حکومتیں اتنی خوش قسمت نہیں ہوتیں کہ سپریم کورٹ وزیراعظم کو یہ اختیار دیدے کہ جو لفظ وزیراعظم کے منہ سے نکلے گا وہ آئین و قانون بن جائے گا، جمہوری حکومتوں کو پارلیمنٹ کے بنائے آئین و قوانین اور ان کی عدالتی تشریح کے مطابق ہی کام کرنا ہوتا ہے۔ احسن اقبال کے بیان پر گفتگو کرتے ہوئے پرویز رشید کا کہنا کہ احسن اقبال نے بھی اسی عرصہ میں یہ بات کی تھی جب پرویز مشرف کو لینے کیلئے ایک طیارہ ایئرپورٹ پر کھڑا تھا، اس وقت تک پرویز مشرف عدالت کے سامنے پیش نہیں ہوئے تھے، احسن اقبال نے اسی تناظر مستعفی ہونے کی بات کی تھی، پرویز مشرف اس کے بعد عدالت میں پیش ہوئے اور عدالت نے انہیں حاضری سے استثنیٰ دیا تھا۔پرویز رشید نے کہا کہ پرویز مشرف کیخلاف عدالتیں ہی کوئی فیصلہ کرسکتی ہیں، عدالت نے اکبر بگٹی کیس میں پرویز مشرف کو بری الذمہ قرار دیدیا ہے، ن لیگ اس وقت بھی بلوچوں، سندھیوں ،پختونوں اور پاکستانیوں کے ساتھ کھڑی تھی جب پرویز مشرف طاقتور تھے، ہم نے جیلوں میں بیٹھ کر پرویز مشرف کیخلاف آواز اٹھائی۔ وزیر اطلاعات و نشریات کا کہنا تھا کہ یہ تاثر غلط ہے کہ پاکستان میں آئین کا کوئی والی وارث نہیں ہے، ایوب خان سے پرویز مشرف تک بہت سے لوگوں نے آئین کی حفاظت کیلئے اپنی زندگیاں نذر کیں، پاکستان میں آئین کو کچلنے والے موجود رہے تو آئین کی حفاظت کیلئے پھانسی پر چڑھ جانے والے لوگ بھی رہے ہیں۔ پرویز رشید نے کہا کہ وزیراعظم نواز شریف اور ان کے خاندان نے آئین کی بالادستی کیلئے قربانیاں دی ہیں، وزیراعظم نواز شریف کو بارہ اکتوبر کو غیرقانونی طور پر حراست میں لیا گیا بلکہ اغوا کیا گیا، پاکستان میں آئین کچلنے والوں کے گلے میں ہاتھ ڈالنے والوں کی زندہ مثالیں موجود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سعودی عرب میں وزیراعظم نواز شریف کی موجودگی جنگی مشقوں کے حوالے سے تھی، سعودی عرب نے پرویز مشرف کے حوالے سے وزیراعظم نواز شریف سے کبھی کوئی بات نہیں کی، پرویز مشرف کو چھوٹ دینے کیلئے کسی جانب سے حکومت پر کوئی دباؤ یا حربہ استعمال نہیں کیا گیا، اگر کوئی دباؤ ہوتا تو پرویز مشرف کے راستے میں حائل قانونی دشواریا ں بھی دور کرائی جاسکتی تھیں، پرویز مشرف کو کوئی تحفظ اور استثنیٰ نہیں د یا گیا ہے، پرویز مشرف کے گرد قانون کا دائرہ موجود ہے اور وہ اس کے اندر ہی رہیں گے۔ پرویز رشید کا کہنا تھا کہ پرویز مشرف کو ایک بیماری وہ تھی جس کی گرفت میں پورا ملک آگیا تھا، اللہ کا شکر ہے اس بیماری سے پاکستان کی جان چھوٹ گئی، دعا ہے پرویز مشرف صحت یاب ہوں اور عدالت میں آکر مقدمات کا سامنا کریں، بتایا جاتا ہے کہ پرویز مشرف کی ریڑھ کی ہڈی میں کمزوری پیدا ہوگئی ہے اور بروقت علاج نہ ہونے کی صورت میں وہ معذور ہوسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ن لیگ کے کسی رہنما کی گردن میں سریا نہیں ہے، ہم انتہائی عاجز لوگ ہیں، ہم تو ڈی چوک میں بدزبانی کے باوجود گردن میں سریا نہیں لائے، دھرنے کی وجہ سے پرویز مشرف کو ریلیف دیا ہوتا تو دھرنے کے دوران دیتے، عمران خان کنٹینر پر چڑھ کر خالی کرسیوں سے خطاب کرتے تھے جس کے نتیجے میں دھرنا ختم ہوگیا۔ پرویز رشید کا کہنا تھا کہ عمران خان، پرویز مشرف کے ساتھ عشق میں مبتلا ہیں۔
تازہ ترین