بلال طارق پہلے پاکستانی نوجوان ہیں جو مسلسل تین سال سے امریکا میں منعقد ہونے والے نیشنل کراس فِٹ گیمز میں پاکستان کی نمائندگی کررہے ہیں۔
31سالہ بلال طارق فٹنس کوچ بننے سے قبل ایک بینک میں ملازم تھے، کراچی کے پوش علاقے میں ’میٹرکس فِٹ‘ نامی اپنا جِم کھولنے سے پہلے کراچی کے متعدد جِم میں ٹریننگ دیتے رہے ہیں۔ اُنکا یہ جم بین الاقوامی معروف امریکی جِم سے منسلک ہے۔
بلال طارق کا اپنا جِم بین الاقوامی برانڈ ’کراس فِٹ‘ سے’کراس فٹ بی ان بی‘ کے نام سے منسلک ہے۔
انہوں نے بینک کے پیشے کو چھوڑ کر جِم کھولنے کا فیصلہ کرنے کے بارے میں بتاتے ہوئے لکھا کہ 2013 سے قبل انہیں کراس فِٹ کے بارے میں کوئی معلومات نہیں تھیں مگرجب انہوں نے یہ ورزش کرنا شروع کی تو کراس فِٹ نے انہیں اپنے سحر میں جکڑ لیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ انہیں کراس فٹ گیمز میں حصہ لینے کا بے انتہا شوق تھا مگر صحیح طور پر رہنمائی نہیں مل سکی تھی، اس لئے وہ محض سوشل میڈیا کا سہارا لے کر معلومات حاصل کر تے اور ورزشیں کرتے۔
بلال نے کہا کہ وہ روزانہ نئی چیزیں سیکھتے ہیں، انہوں نے اپنے بارے میں بتاتے ہوئے کہا کہ وہ پچھلے تین سال سے مسلسل نیشنل کراس فٹ گیمز اوپن چیمپئن شپ میں پاکستان کی نمائندگی کر رہے ہیں اور جیت بھی رہے ہیں۔
کراس فٹ کی جانب سے انہیں معاوضہ بھی دیا جاتا ہے جس کےذریعےانہیں پاکستان کی نمائندگی کا موقع ملتا ہے۔
ان کا جِم چلانے کا ایک مقصد فٹنس کے ذریعے لوگوں کی زندگی میں تبدیلی لانا ہے۔
طارق نے کراس فٹ کے بارے میں تفصیل بتاتے ہوئےلکھا کہ یہ اولمپکس کی طرح کا ایک اسپورٹس ہوتا ہے جس میں دنیا کے سب سے ’فٹ‘ لوگوں کا مقابلہ ہوتا ہے۔ دنیا بھر سے ’فٹ‘ لوگ اس میں شرکت کرتے ہیں۔
اُن کا مزید کہنا تھا کہ 4 روزہ مقابلے کے بعد دنیا کے سب سے ’فٹ ‘ مرد و خواتین کو ایوارڈ دیا جاتا ہے۔کراس فٹ 2019 میں شرکت کیلئےدنیا بھر سے ایک لاکھ چالیس ہزار لوگوں نے درخواستیں جمع کروائیں۔
4روزہ کراس فٹ گیمز اوپن چیمپئن شپ کا انعقاد ہر سال اگست کے مہینے میں امریکا کی ریاست وسکانس میں بارٹن کے مقام پر ہوتا ہے۔
کراس فِٹ ورزش ہے کیا ؟
کراس فِٹ ایک ورزش کا نام ہے جس میں لوگوں کو چاک و چوبند بنانے کے لیے سخت تربیت دی جاتی ہے جس میں وزن اٹھانا، جمناسٹک اور جسم میں خون کی گردش بہتر بنانے والی ورزشوں کے علاوہ دیگر اولمپین ورزشیں بھی شامل ہیں۔