• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بھارت کیخلاف فیلڈنگ کیوں کی، فیصلہ مجھ سے فون پر پوچھ لیتے، وسیم اکرم کا سرفراز سے مکالمہ

کراچی( عبدالماجد بھٹی، اسٹاف رپورٹر)پاکستان کرکٹ بورڈ کی کرکٹ کمیٹی میں وسیم اکرم اور مصباح الحق جیسے بڑے کھلاڑی اور سابق کپتان موجود تھے لیکن لاہور میں جمعے کو ہونے والے اجلاس میں کئی ایسی باتیں سامنے آئیں جس نے کمیٹی کی اہلیت اور ساکھ کے حوالے سے سوال اٹھایا۔حددرجہ ذمے دار ذرائع کا کہنا ہے کہ پی سی بی کمیٹی کے رکن اور سابق کپتان وسیم اکرم نے کپتان سرفراز احمد سے سوال پوچھا کہ آپ نے بھارت کے خلاف ٹاس جیت کر پہلے فیلڈنگ کیوں کی۔اگر فیصلہ سمجھ نہیں آرہا تھا تو آپ مجھ سے فون کرکے پوچھ سکتے تھے۔پہلے فیلڈنگ کرنے کا فیصلہ درست نہیں تھالیکن پاکستان کی جانب سے49ٹیسٹ ،114ون ڈے انٹر نیشنل اور55ٹی ٹوئینٹی انٹر نیشنل کھیلنے والے سرفراز احمد وسیم اکرم کی بات سننے کے بعد کچھ دیر کے لئے حیرت میں مبتلا ہوگئے۔وسیم اکرم سرفراز احمد سے سوال پوچھتے ہوئے وزیر اعظم عمران خان کے موقف کی بھی حمایت کررہے تھے۔اجلاس میں وزیر اعظم عمران خان کے قریبی دوست مدثر نذر اور ذاکر خان بھی موجود تھے۔عمران خان نے بھی بھارت کے خلاف میچ سے قبل سرفراز احمد اور مکی آرتھر کو پہلے بیٹنگ کرنے کا مشورہ دے رہے تھے۔ہیڈ کوچ اور کپتان کو اسی حوالے سے زیادہ سوالات کا سامنا رہا ۔کمیٹی پہلے مرحلے میں کوچنگ اسٹاف کے حوالے سے تجاویز تیار کر رہی ۔کرکٹ کمیٹی کے اجلاس میں کپتان سرفراز احمدسے ان کی کپتانی اور انفرادی کارکردگی کے حوالے سے زیادہ سوالات ہوئے ذرائع کا کہنا ہے کہ اولڈ ٹریفورڈ مانچسٹر میں بارش سے متاثرہ پچ پر ٹاس جیت کر پہلے فیلڈنگ کرنے کا فیصلہ مشترکہ طور پر کپتان کوچ اور سنیئر کھلاڑیوں نے کیا تھا۔عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ کرکٹ کمیٹی نے تین سال کے دوران پاکستان ٹیم کی کارکردگی کے بجائے سوال جواب کے دوران توجہ ورلڈ کپ پر مرکوز رکھی۔ایسا تاثر دیا گیا کہ پی سی بی ہیڈ کوارٹر میں ٹیم انتظامیہ کا خلاف عدالت لگی ہوئی ہے۔ذمے دار ذرائع کا کہنا ہے کہ پی سی بی کرکٹ کمیٹی نے میٹنگ کے دوران یہ تاثر بھی دیا کہ شعیب ملک کا مستقبل زیادہ روشن نہیں ہے۔ورلڈ کپ میں ان کی خراب کارکردگی نے ان کا کیس کمزور کردیا ہے۔ کمیٹی نے زیادہ تر فوکس کوچز پر رکھا ان کے بارے میں سوالات کئے گئے۔ ورلڈ کپ میں ناقص کارکردگی پر ٹیم کے ہیڈ کوچ مکی آرتھر مطمئن نہ کرسکے، انہوں نے شاداب خان اور بابر اعظم کا نام مستقبل کے کپتان کیلئے تجویز کر کے نیا پنڈورا باکس کھول دیا۔کمیٹی اراکین نے اعتراض کیا کہ تینوں فارمیٹ کا کپتان ہونے کی وجہ سے سرفراز دبائوکا شکار دکھائی دیئے۔ورلڈ کپ میں لیڈنگ فرام دی فرنٹ کی کمی محسوس ہو رہی تھی۔کمیٹی سرفراز احمد کی فارم اور فٹنس سے غیر مطمین تھی۔

تازہ ترین