• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

صدارتی ریفرنسز کا دفاع، جسٹس فائز عیسیٰ نے منیر اے ملک سے مدد مانگ لی

اسلام آباد ( سہیل خان ) سپریم کورٹ کے سینئر جج قاضی فائز عیسیٰ نے سپریم جوڈیشل کونسل میں دائر اپنے خلاف صدارتی ریفرنس کے دفاع کیلئے نامور وکیل اور سابق اٹارنی جنرل منیر اے ملک سے مدد اوررہنمائی مانگ لی ہے،جسٹس قاضی فائز عیسیٰ سپریم جوڈیشل کونسل میں دو صدارتی ریفرنسز کا جواب دیں گے، ان میں ایک ریفرنس ویلتھ سٹیٹ منٹ میں بیرون ملک موجود فیملی کی پراپرٹی ظاہر نہ کرنا اور دوسرا صدر کو خطوط لکھنے کا ریفرنس ہے۔ صدر نے جسٹس فائز اور سندھ ہائی کورٹ کے جسٹس کے کے آغا کے خلاف بیرون ملک موجود اپنے اثاثے ظاہر نہ کرنے پر ریفرنس دائر کیے گئے ہیں ۔ جسٹس فائز عیسیٰ پہلے ہی ان الزامات کو مسترد کرچکے ہیں ،ان کا موقف ہے کہ لند ن میں جائیداد ان کے بچوں کے نام پر ہے جو وہیں مقیم ہیں ۔ سپریم جوڈیشل کونسل اعلیٰ عدلیہ کے ججوں کے مس کنڈکٹ کے احتساب کیلئے آئین کی دفعہ2019کے تحت قائم کی گئی ہے، جسٹس فائز کے خلاف صدارتی ریفرنس کی تین سماعتیں ہو چکی ہیں اور انہیں دو شو کاز نوٹس جاری کیے گئے ہیں ، ان سے 14دن میں جواب مانگا گیا ہے، اپنے جوابات جمع کرانے کے بعد جسٹس فائز نے سینئر وکیل اور سابق اٹارنی جنرل منیر اے ملک سے رابطہ کیا اور صدارتی ریفرنس کےمزید دفاع کیلئے ان کا مشورہ مانگا ہے۔ منیر اے ملک جو حال ہی میں بیرون ملک سےو اپس آئے ہیں ،انہوں نے جسٹس فائز عیسیٰ کے رابطے کی تصدیق کی اور’’ دی نیوز‘‘ کے رابطے پر بتا یا کہ جسٹس فائز عیسیٰ نے انہیں شوکاز نوٹسز کے دیے گئےجوابات کی کاپیاں ڈاک سے بھجوائی ہیں ، میں انہیں دیکھنے کے بعد اپنی رائے دے سکوں گاکہ کیسے آگے بڑھ سکتے ہیں ۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس کے بعد وہ جسٹس فائز عیسیٰ سے ملیں گے اور رائے دیں گے کہ اس فوری معاملے میں اپنےدفاع کیلئے کون سا قانونی آپشن اختیارکیا جا سکتاہے۔ یہاں یہ ذکر بھی ضروری ہے کہ قاضی فائز سپریم کورٹ میں آئین کی دفعہ184(3) کے تحت بھی ایک پٹیشن دائر کرنے پر غورکر رہے ہیں ۔ پاکستان بار کونسل کے بعض ارکان جن میں سابق صدور رشید اے رضوی، کامران مرتضیٰ اور دیگر وکلاء شامل ہیں، انہوں نے ایک قرارداد بھی پیش کی ہے جس میں بارکے وائس چیئرمین سے کہا گیا ہےکہ وہ جسٹس فائز اور جسٹس کے کے آغا کے خلاف دائر ریفرنسز کو سپریم کورٹ میں چیلنج کرنےکیلئے پٹیشن دائر کریں ۔ پاکستان بار کونسل کے وائس چیئرمین سید امجد علی شاہ نے یہ قرارداد اپنے بیس ارکان کو جاری کر دی ہے جن کے مشورے کے بعد بار کی طرف سے سپریم کورٹ میں پٹیشن دائر کی جا ئے گی، سپریم کورٹ بارایسوسی ایشن کے صدر امان اللہ کنرانی نے کہا ہے کہ جس روز سپریم کورٹ میں قاضی فائز کی پٹیشن دائر کی جائے گی، اس کے اگلے ر وز وہ بھی ریفرنس کو سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کیلئے پٹیشن دائر کر دیں گے، انہوں نے ’’دی نیوز ‘‘کو بتایا کہ اس پٹیشن میں کے پی کے سے سابق صدر سپریم کورٹ بار ایسو سی ا یشن قاضی انور اور سندھ سے رشید اے رضوی بھی وکلاء کے پینل میں شامل ہوں گے۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ سینئر وکیل اور تحریک انصاف کے سینئر رہنما حامد خان اس پینل کی سربراہی کریں گے۔  

تازہ ترین