• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

آرٹیکل 370 ریاست کی ا ٓئینی حیثیت، شق 35 اے مسلم آبادی کی محافظ


راولپنڈی ( مانیٹرنگ ڈیسک ) آرٹیکل 370 ریاست کی آئینی حیثیت ،شق 35اے مسلم آبادی کی محافظ تھی،انڈین یونین میں کشمیر کی نیم خودمختار حیثیت کی وجہ آرٹیکل 370 تھا، اسی کے تحت ریاست کو الگ پرچم اور آئین کی اجاز ت ملی جبکہ باہر سے آنے والا ہر شخص کو کشمیر میں جائیداد خریدنے ، سرکاری نوکری لینے ،آزادانہ سرمایہ کاری کرنے سے شق 35اے روکتی تھی تاہم اب شق کے خاتمے سے غیر کشمیریوں کو وادی میں زمین کی خریداری، شہریت اور ووٹ کا حق مل گیا،غیر مقامی افراد سرکاری ملازمت بھی حاصل کرسکیں گے۔تفصیلات کےمطابق بھارتی آئین کا آرٹیکل 370 مقبوضہ کشمیر کو خصوصی ریاست کا درجہ دیتا ہے جب کہ آرٹیکل 35 اے آرٹیکل 370 کا حصہ ہے جو ریاست کی قانون ساز مجلس کو ریاست کے مستقل شہریوں کے خصوصی حقوق اور استحقاق کی تعریف کے اختیارات دیتا ہے۔آرٹیکل 35 اے کے مطابق کوئی شخص صرف اسی صورت میں مقبوضہ کشمیر کا شہری ہو سکتا ہے اگر وہ یہاں پیدا ہوا ہو۔آرٹیکل 35 اے کے تحت ریاست مقبوضہ کشمیر کے باہر کے کسی شہری سے شادی کرنے والی خواتین جائیداد کے حقوق سے محروم رہتی ہیں جب کہ آئین کے تحت کسی اور ریاست کا شہری مقبوضہ کشمیر میں جائیداد خریدنے اور مستقل رہائش اختیار کرنے کا حق نہیں رکھتا۔اس کے علاوہ آئین کے آرٹیکل 35 اے کے تحت مقبوضہ کشمیر کی حکومت کسی اور ریاست کے شہری کو اپنی ریاست میں ملازمت بھی نہیں دے سکتی،بھارتی انتہاپسند چاہتے ہیں کہ آرٹیکل 35 اے کوختم کردیا جائے تاکہ مقبوضہ کشمیر میں مسلم اکثریت کو اقلیت میں تبدیل کیا جائے اور پھر اسے ختم کرکے مقبوضہ کشمیر پر بھارت کا غاصبانہ قبضہ مستحکم بنایا جا سکے۔بھارتی انتہا پسندوں کی اسی خواہش کو پورا کرنے کے لیے مقبوضہ کشمیر میں آرٹیکل 35 اے کے خاتمے کے لیے پہلے بھی کوششیں کی جاتی رہی ہیں۔ تاہم اب شق کے خاتمے سے غیر کشمیریوں کو وادی میں زمین کی خریداری، شہریت اور ووٹ کا حق مل گیا،غیر مقامی افراد سرکاری ملازمت بھی حاصل کرسکیں گے۔

تازہ ترین