• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مقبوضہ کشمیر: سالِ رواں 59 انٹرنیٹ بلیک آؤٹ ہوئے

مقبوضہ کشمیر میں موبائل فون، لینڈ لائن فون اور انٹرنیٹ بند ہے، یہاں اس سال اب تک 59 انٹرنیٹ بلیک آؤٹ ہو چکے ہیں جو بھارت میں کہیں بھی ہونے والے بلیک آؤٹ سے زیادہ ہیں۔

اس صورتِ حال میں مقبوضہ وادی اور بھارت کے دیگر حصوں میں ٹیلی ویژن چینل ابلاغ اور پیغام رسانی کا ذریعہ بن گئے ہیں۔

بھارتی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق ملک کے مختلف حصوں میں بہت سے لوکل کیبل چینلز اور علاقائی چینلز پر کشمیر سے متعلق لوگوں کے پیغامات نشر کیے جا رہے ہیں۔

ان پیغامات کے ذریعے کچھ لوگ وادی میں اپنے پیاروں کی خیریت جاننا چاہتے ہیں اور کچھ لوگ اپنی خیریت سے آگاہ کرتے ہیں۔

بہت سے لوگ ان چینلز کو اطلاعات کی فراہمی کے ذریعے کے طور پر استعمال کر رہے ہیں۔

امریکی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں اس سال اب تک انٹرنیٹ کے 59 بلیک آؤٹ ہو چکے ہیں جو بھارت میں کہیں بھی ہونے والے بلیک آؤٹ سے زیادہ ہیں۔

این جی او سافٹ ویئر فریڈم لاء سینٹر کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں طویل ترین انٹرنیٹ بلیک آؤٹ 2016ء میں برہان وانی کی شہادت کے بعد ہوا جو 133 دن تک جاری رہا تھا۔

تازہ ترین