وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ عالمی توجہ ہٹانے کے لیے بھارت کوئی کارروائی کر سکتا ہے، بھارت کے کسی بھی اقدام کا مقابلہ کرنے کے لیے فوج اور قوم تیار ہے۔
وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی نے دفترِ خارجہ میں مقبوضہ کشمیر پر وزیر اعظم عمران خان کی جانب سے قائم کی گئی خصوصی کمیٹی کے اجلاس کے بعد اس حوالے سے ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور اور وزیر اعظم کی معاونِ خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان کے ہمراہ پریس کانفرنس کی۔
پریس کانفرنس میں وزیر خارجہ نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان کی جانب سے قائم کی گئی کمیٹی اس بات پر متفق ہے کہ آج کا ہندوستان نہرو کا نہیں، مودی کا ہندوستان ہے۔
انہوں نے کہا کہ سلامتی کونسل میں مقبوضہ کشمیر پر میٹنگ پاکستان کی بڑی کامیابی ہے، ہم نے ایک معرکہ سر کیا ہے، جس سے بھارت چونک گیا ہے، یہ لمبی لڑائی ہے جو ہمیں ہر حال میں جیتنی ہے۔
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان کی بنائی گئی کمیٹی کی آج پہلی میٹنگ تھی، جس میں پاکستان کے تمام اداروں کی تجاویز سامنے آئیں، آج کی میٹنگ میں اپوزیشن کی اہم جماعتوں کی نمائندگی بھی موجود تھی، میٹنگ میں شرکت پر اپوزیشن کا شکریہ ادا کرتا ہوں، آج یکجہتی کا پیغام گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ میٹنگ میں اقوام متحدہ کی سیکیورٹی کونسل کے اجلاس کا جائزہ لیا گیا، مسئلہ کشمیر کو اس فورم پر اٹھایا گیا جو اس کو حل کرنے کا ذمہ دار ہے، آج کی میٹنگ میں آئندہ آنے والے دنوں کے حوالے سے حکمتِ عملی پر بات بھی ہوئی۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں کل کرفیو کے باوجود لوگ گھروں سے باہر نکلے اور انہوں نے میدانوں میں جمعے کی نماز پڑھی۔
انہوں نے بتایا کہ میٹنگ میں عالمی عدالت انصاف میں جانے کے ساتھ ساتھ تمام آپشن پر بات ہوئی، وزارتِ خارجہ میں کشمیر سیل بنایا جا رہا ہے، دنیا کے اہم دارالحکومتوں میں کشمیر ڈیسک بنائی جائے گی۔
شاہ محمود قریشی نے مزید کہا کہ جب دماغ میں خرابی ہو تو وہ کیا جاتا ہے جو 5 اگست کو بھارت کی جانب سے کیا گیا، جب کوئی سٹھیا جائے تو وہ کہا جاتا ہے جو بھارتی وزیرِ دفاع نے کہا۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ انسانی حقوق کا معاملہ دو طرفہ نہیں، یہ تو انسانی ضمیر کی آواز ہے، انسانی حقوق کی پامالی پر اقوامِ عالم کی خاموشی سوالیہ نشان ہو گی۔
اس موقع پر پاک فوج کے ترجمان میجر جنرل آصف غفور نے کہا کہ لائن آف کنٹرول سے در اندازی کے الزامات مسترد کرتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس وقت مقبوضہ کشمیر ایک جیل کی مانند ہے، بھارت کےکسی بھی ایکشن کے لیے مسلح افواج تیار ہیں، بھارتی ایکشن کا بھرپور جواب دیا جائے گا۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے یہ بھی کہا کہ تنازعِ کشمیر نیو کلیئر فلیش پوائنٹ ہے، سرحدوں کے تحفظ کے لیے کسی بھی حد تک جائیں گے، عوام مسلح افواج کی صلاحیتوں پر اعتماد رکھیں۔