• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

فرنزک لیب پر سائبر حملے کے نتیجے میں سیمپلز کا انبار لگ گیا

لندن(نیوز ڈیسک) یو کے کی سب سے بڑی فرنزک لیبارٹری پر سائبر حملے کے باعث20ہزار سیمپلز پر کام رک گیا۔ یورو فنز سائنٹیفک کمپنی پرجون میں بہت ہی پیچیدہ قسم کے رینسم ویئر وائرس سے حملہ ہوا تھا۔ جس کے بعد برطانوی پولیس نے کمپنی کے ساتھ کام بند کردیا تھا۔ نیشنل پولیس چیفس کونسل(این پی سی سی) جمع ہوجانے والے سیمپلز کو نمٹا رہی ہے۔ جس میں خون اور ڈی این اے کے نمونے شامل ہیں۔ این پی سی سی نے متنبہ کیا ہے کہ پولیس کی تفتیشوں اور عدالتوں کے کیسز میں تاخیرہوگی۔ این پی سی سی نے کہا کہ تین ہفتے قبل اس نے فیصلہ کیا کہ اب اس فرنزک فرم کے ساتھ کام کرنا محفوظ رہے گا۔ اب صرف15ہزار نمونے رہ گئے جن پر کام ہونا باقی ہے۔ زیادہ تر کیس ایسے ہیں جن میں مشتبہ افراد کے نمونے اور جرائم کی جائے وقوع کے شواہد شامل ہیں ان کو نمٹانے میں دو ماہ لگ جائیں گے۔ این پی سی سی کا کہنا تھا کہ کریمنل جسٹس سسٹم کا تحفظ اور استحکام ہماری پہلی ترجیح ہے۔ اس کیلئے ہمیں بغور جائزہ لینا ہوگا۔ پولیس ڈیٹا کہیں پر تبدیل یا خراب نہیں کیا گیا اور اسے آئندہ کیلئے محفوظ بنا دیا گیا ہے۔ ذرائع سے معلوم ہوا کہ فرنزک کمپنی نے سائبر حملے کرنے والوں کو تاوان ادا کیا تھا اس کے بعد وہ اپنے کمپیوٹرز پر رسائی حاصل کرسکتے تھے۔ نیشنل کرائم ایجنسی اس سائبر حملے کی تحقیق کررہی ہے۔
تازہ ترین