• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سات اگست کی صبح ساون کے موسم میں لاہور کے پوش علاقے گلبرگ اور فیروز پور روڈ کے سنگم پر واقع قومی کرکٹ اکیڈمی کے ایک کمرے میں جب یہ اطلاع پہنچی کہ پاکستان کرکٹ بورڈ نے ہیڈ کوچ مکی آرتھر سمیت قومی کرکٹ ٹیم کے کوچنگ  اسٹاف کے معاہدوں میں توسیع نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے، تو عینی شاہدین کے مطابق  ابر آلود موسم میں بادل تو نہ برسے لیکن مکی آرتھر کے آنسوئوں نے ماحول کو سوگوار بنادیا۔


مکی آرتھر آبدیدہ آنکھوں کے ساتھ یہ کہتے ہوئے سنے گئے کہ جس ٹیم کی خاطر میری نجی زندگی پر برا اثر پڑا اور بیوی سے علیحدگی ہوگئی اس کرکٹ ٹیم سے مجھے اچانک فارغ کردیا گیا۔

یاد رہے کہ گذشتہ برس مکی آرتھر اور انکی اہلیہ میں  علیحدگی ہوگئی تھی۔

وہ اس قدر اپ سیٹ تھے کہ جنوبی افریقا میں ان کی پاکستانی کرکٹرز کے ساتھ ڈرسینگ روم میں جھڑپ بھی ہوگئی تھی بعد میں مکی آرتھر نے معافی مانگتے ہوئے کہا تھا کہ میں اپنی گھریلو زندگی کی پریشانیوں میں گھرا ہوا تھا اس لئے میں اپنے جذبات کو کنٹرول نہ کرسکا۔

ذمے دار ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ کے بڑوں نے اس امید پر مکی آرتھر کو لاہور بلوایا تھا کہ ان کے معاہدے میں پندرہ ماہ کی توسیع کی جائے گی۔

حیران کن طور پی سی بی کرکٹ کمیٹی کے اراکین وسیم اکرم، مصباح الحق، عروج ممتاز، مدثر نذر اور ذاکر خان نے متفقہ طور پر مکی آرتھر کو مزید معاہدہ نہ دینے کا فیصلہ کیا جس کے بعد مکی آرتھر کا پاکستان کرکٹ ٹیم کے ساتھ معاہدہ ختم ہوگیا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ مکی آرتھر کے لئے کرکٹ کمیٹی کا فیصلہ حیران کن تھا اور وہ اسی امید پر لاہور پہنچے تھے کہ انہیں مزید توسیع ملے گی۔

مکی آرتھر کے قریب رہنے والوں کا کہنا ہے کہ مکی آرتھر اس لئے بھی اس فیصلے سے مایوس تھے کہ پاکستان ٹیم کے ساتھ سوا تین سال مسلسل مصروف رہنے کی وجہ سے ان کی ازدواجی زندگی پر اثر پڑا اور ان کی اپنی شریک حیات کے ساتھ دو دہائیوں کے بعد علیحدگی ہوگئی۔

مکی آرتھر کا کہنا تھا کہ سو ا تین سال کے دوران میں نجی زندگی کو وقت نہ دے سکا اور میری اہلیہ نے مجھ سے اس لئے علیحدگی اختیار کی کیوں کہ میں اس عرصے میں مسلسل پاکستان ٹیم کے ساتھ مصروف رہا۔

میں نے جس کرکٹ ٹیم کے ساتھ اپنی زندگی کے اہم سال گذارے اور اس ٹیم کی وجہ سے میری گھریلو زندگی متاثر ہوئی اسی ٹیم نے مجھے اچانک فارغ کردیا۔

لاہور میں دو دن مکی آرتھر پریشان رہے انہوں نے وطن واپس جاتے ہوئے چند ساتھی کرکٹرز کو ٹیکسٹ میسج بھیجے۔

پی سی بی کے چند افسران سے دلبرداشتہ ہوکر ملے اور بوجھل قدموں سے لاہور سے پرتھ روانہ ہوگئے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ مکی آرتھر کرکٹ کمیٹی کے لئے تفصیلی پریزنٹیشن بناکر لائے تھے،لیکن کرکٹ کمیٹی کا اس پریزنٹیشن پر کوئی اثر نہیں ہوا۔

مکی آرتھر کو یہ بھی رنج تھا کہ پاکستان کرکٹ بورڈ نے کرکٹ کمیٹی میٹنگ کی اندرونی کہانی دودن میں میڈیا میں لیک کرکے ان کی کردار کشی کی۔

تازہ ترین