• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کمزور الیکٹرانک سیکورٹی سسٹم، جدید گاڑیوں کی چوری آسان

کراچی (جنگ نیوز) ایک نئی تحقیق کے نتیجے میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ جدید ترین اور مقبول گاڑیوں میں نصب الیکٹرانک اور سیکورٹی سسٹم بھی انہیں چوری سے نہیں بچا سکتا اور مہنگی سے مہنگی گاڑی کو کم از کم 10؍ سیکنڈ میں چوری کیا جا سکتا ہے۔ اس ضمن میں ماہرین نے جدید گاڑیوں میں نصب کی لیس انٹری (چابی کے بغیر گاڑی میں داخل ہونا) سسٹم میں کئی خامیوں کی نشاندہی کی ہے اور آئوڈی، بی ایم ڈبلیو، مرسڈیز (مرک) سمیت کئی مہنگی گاڑیاں اس خامی سے متاثر ہیں، یہی وجہ ہے کہ برطانیہ میں گزشتہ سال گاڑیوں کی چوری کے واقعات ریکارڈ سطح پر پہنچ چکے ہیں۔ تحقیق کے نتائج برطانوی خبر رساں ادارے نے اپنی رپورٹ میں جاری کیے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق، برطانیہ کے ’’واٹ کار؟’’ میگزین نے کی لیس انٹری اور اسٹارٹ سسٹم والی 7؍ مختلف گاڑیوں کو آزمایا۔ ایک ڈی ایس تھری کراس بیک اور آئوڈی ٹی ٹی آر ایس کو 10؍سیکنڈز جبکہ لینڈ روور ڈسکوری اسپورٹ کو کھولنے میں 30؍ سیکنڈز لگے۔ ماہرین نے اپنی تحقیق کے دوران وہی ٹیکنالوجی استعمال کی جو چور استعمال کرتے ہیں۔ انہوں نے ان تجربات کے دوران گاڑیوں کے اندر داخل ہونے اور انھیں چلا کر لے جانے میں صرف ہونے والے وقت کی پیمائش کی۔ انگلینڈ اور ویلز میں گاڑیوں کی چوری کی شرح 8؍ برسوں میں بلند ترین سطح پر پہنچ چکی ہے۔ صرف 2018 میں ایک لاکھ 6؍ ہزار گاڑیاں چرائی گئیں۔

تازہ ترین