اسلام آباد ،راولپنڈی(خصوصی نامہ نگار،اپنے رپورٹر سے) جڑواں شہروں میں گرانفروشی پر قابو نہ پا جا سکا۔وفاقی دارالحکومت اسلام آبا دمیں مارکیٹ کمیٹی کے جاری کردہ نرخوں کے مطابق فروٹ ،سبزی ،دودھ ،دہی اور گوشت نایاب ہو گیا ہے۔ بیشتر دکانداروں کا موقف ہے کہ وہ دکانوں کے بھاری کرایہ دیتے ہیں مگر سڑک کنارے سرکاری جگہ پر ریڑھی اور ٹھیہ لگانے والے بھی گراں فروشی کو اپنا حق سمجھتے ہیں ۔ اس ضمن میں جب ڈپٹی کمشنر اسلام آباد حمزہ شفقات سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے بتایا کہ گراں فروشی کی شکایات وزیر اعظم پورٹل تک پہنچ چکی ہیں اے سی انڈسٹریل ایریا مہرین بلوچ نے جی نائن مرکز کراچی کمپنی میں جمعرات کو اچانک چیکنگ کی جس میں گوشت ،سبزی ،فروٹ ،بیکری ،نان شاپ اور ریسٹورینٹ کو گراں فروشی اور صفائی کے ناقص انتظامات پر 38 ہزار روپے جرمانہ کیا گیا ۔ ادھر راولپنڈی کے زیادہ تر تندور سادہ(پتیری) روٹی آٹھ روپے،نان بارہ روپے جبکہ متعدد پتیری 10 روپے اور نان بارہ روپے کا فروحت کر رہے ہیں۔ برائے نام تل والا قلچہ15روپے جبکہ زیادہ تل والا قلچہ20روپے،روغنی نان برائے نام25روپے اور اچھے والا30سے 35روپے میں بیچا جارہا ہے۔ نان بائیوں نے روٹی اور سادہ نان کی سرکاری قیمت بحال نہیں کی ہے۔جمعرات کو مجسٹریٹ و رجسٹرار اقبال سنگھیڑا نے تھانہ گنجمنڈی اور اردگرد کے علاقوں میں چھاپے مار کر 15نان بائیوں کےخلاف کارروائی کی جن میں سے چھ کو جیل بھجوایا گیا جبکہ باقیوں کو دس ہزار روپے جرمانے کئے گئے۔انہوں نے بتایا کہ اگر دوبارہ چیکنگ میں یہ تندور والے خلاف ورزی کے مرتکب پائے گے تو ان کے خلاف ایف آئی آر کے ساتھ ساتھ ان کے تندور اور پراپرٹی کو بھی سیل کیا جائیگا۔ ضلعی انتظامیہ کے مطابق روٹی مہنگی بیچنے والوں کےخلاف ایکشن میں 17ایف آئی آرز اور19ہزار روپے کے جرمانے کئے گئے ۔چینی مہنگے داموں بیچنے والوں کو77ہزار روپے جرمانے ۔جبکہ اشیائے خوردو نوش مہنگی بیچنے پر چار ایف آئی آرز اور اکیس ہزار پانچ سو روپے کے جرمانے کئے گئے۔