سعودی عرب نے فریضہ حج کے بعد وطن واپس جانیوالے حجاج کرام کو سفر میں نئی سہولت پیش کرنے کااعلان کیاہے۔حج کر کے واپس جانے والے حاجیوں کو اپنی قیام گاہ ہی سے آن لائن امیگریشن کروانے کی اجازت دے دی گئی ہے۔ اس سہولت کا آغاز انڈونیشیا، انڈیا اورملائیشیا سے کیا جا رہا ہے ۔آئندہ برسوں میں دیگر ممالک کے حجاج کو بھی یہ سہولت مہیا ہو گی۔ محکمہ شہری ہوابازی نے نئی سہولت کو ’’ایاب‘‘کا نام دیا ہے جس کے تحت حاجی حضرات ائیرپورٹ جانے سے قبل ہی سامان ہوائی اڈے بھجوا سکیں گے، سامان کی چیکنگ کرا سکیں گے، بورڈنگ پاس حاصل کرسکیں گے اور ہوائی اڈے جانے سے قبل ہی اپنی واپسی کا اندراج آن لائن کرا سکیں گے۔
محکمہ شہری ہوابازی نے ’’ایاب ‘‘ پروگرام کے تحت واپس جانے والے حاجیوں کے لیے سعودی ہوائی اڈوں پر خصوصی نمائش کا بھی بندوبست کیا ہے جہاں سعودی تہذیب و تمدن کے آئینہ دار ماڈل رکھے گئے۔علاوہ ازیں حجاج کو سعودی عرب میں میزبانی کے رواج سے بھی روشناس کرایا جائے گا۔حجاج سعودی وژن 2030ء سے متعارف ہوں گے۔محکمہ شہری ہوابازی کے ترجمان ابراہیم الروسا ء نے بتایا کہ جدہ کے کنگ عبدالعزیز انٹرنیشنل ائیرپورٹ اور مدینہ منورہ کے پرنس محمد بن عبدالعزیز انٹرنیشنل ائیرپورٹ کو ہر سال حج موسم میں بڑے چیلنج درپیش ہوتے ہیں۔دونوں ہوائی اڈوں کے منتظمین نے حجاج کی وطن واپسی کے موقع پر ماضی کے مسائل حل کرنے کا اہتمام کیا ہے ۔ماضی میں حجاج کو واپسی کی کارروائی میں دقت پیش آتی تھی ۔کارروائی مکمل کرنےمیں خاصا وقت لگ جاتا تھا۔سامان حوالے کرنے اور پھر اس کی چیکنگ واسکیننگ میں بھی مشکل ہو رہی تھی۔محکمہ شہری ہوابازی نے ’’ایاب ‘‘پروگرام ترتیب دیا ہے ۔ اب مذکورہ مشکلات پیش نہیں آئیں گی ۔ رواں برس اس پروگرام سے دو روز کے دوران 30ہزار حاجی فائدہ اٹھایا ہے۔ ان میں سے 14ہزار جدہ ائیرپورٹ اور 16ہزار مدینہ ائیرپورٹ سے سفر کررہے ہیں۔ابراہیم الروساء نے بتایا کہ ’’ایاب ‘‘ پروگرام کا مقصد واپسی کے سفر کی کارروائی کو بہتر بنانا ہے۔ سامان لادنے کے عمل کو منظم کرنا اور واپس جانے والے حاجیوں کی کارروائی تیزی سے نمٹانا ہے ۔یہ پروگرام عارضی نہیں بلکہ مستقل بنیادوں پر نافذ کیا جارہاہے اس سے سعودی عرب کے ہر ہوائی اڈے سے سفر کرنے والے سارے حاجی ،عام مسافر اور عمرہ کرنے والے فیض یاب ہوں گے۔
وزارت داخلہ ، وزارت حج و عمرہ ، ریاست سلامتی کا ادارہ، محکمہ پاسپورٹ، نیشنل انفارمیشن سینٹر اور محکمہ کسٹم نے اس پروگرام کو مل جل کر ترتیب دیا ہے اور یہ سارے ادارے اس پر عمل درآمد کروارہے ہیں۔