• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

قائداعظم ٹرافی، ٹاس نہ کرانے کا منفرد تجربہ کرنے کا فیصلہ، مہمان ٹیم کی پہلے فیلڈنگ

کراچی(عبدالماجد بھٹی،اسٹاف رپورٹر) پاکستان کرکٹ بورڈ نے فرسٹ کلاس ٹورنامنٹ قائد اعظم ٹرافی میں نو ٹاس کا منفرد تجربہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔انگلینڈ کے بعد پاکستان دوسرا ملک ہوگا جس میں فرسٹ کلاس میچ ٹاس کے بغیر شروع ہوگا۔مہمان ٹیم کو پہلے بولنگ دی جائے گی۔پی سی بی ستمبر کے دوسرے ہفتے میں قائد اعظم ٹرافی شروع کرنے کی تیاری کررہا ہے۔پی سی بی اس فیصلے کو انقلابی قدم قرار دے رہا ہے۔چار روزہ میچوں میں اگر مہمان ٹیم کو پچ سے شکایت ہے اور وہ اپنے مضبوط بولنگ اٹیک سے فائدہ اٹھانا چاہتا ہے تو وہ نو ٹاس کا آپشن استعمال کرسکتا ہے۔نئے سسٹم کے تحت چھ صوبائی ٹیموں کے درمیان ٹورنامنٹ ہوم اینڈ اوے کی بنیاد پر کرائے گا۔ذمے دار ذرائع کا کہنا ہے کہ نئے نظام سے ٹاس کا کردار ختم ہوجائے گا۔یہ ایڈوانٹیج وزٹنگ ٹیم کو ہوگا۔ون ڈے اور ٹی ٹوئینٹی میچ روایتی انداز میں ٹاس کے ساتھ ہوں گے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ اگر دورہ کرنے والی ٹیم چاہے گی تو اس کے پاس آپشن ہوگا کہ وہ پہلے بولنگ کرسکتی ہے۔تاہم اگر دونوں ٹیمیں پہلے بیٹنگ کرنا چاہیں گی تو پھر ٹاس کا آپشن استعمال ہوگا۔عام طور پر کرکٹ میچ کا آغاز ٹاس سے ہوتا ہے۔میچ شروع ہونے سے تیس منٹ قبل ٹاس ہوتا ہے اور ٹاس جیتنے والی ٹیم پہلے بیٹنگ یا بولنگ کا فیصلہ کرتی ہے۔پی سی بی نئے فرسٹ کلا س سیزن کو پرکشش بنانے کے لئے کئی تجربات کررہی ہے۔نو ٹاس کا فیصلہ سب سے منفرد اور اہم ہوگا۔ 2016 میں انگلینڈ کے کاونٹی میچوں میں ٹاس میں سکے کا استعمال ختم کردیا گیا تھا۔انگلینڈ یہ تجربہ ٹیسٹ میچوں میں بھی کرنا چاہتا تھا لیکن اسے آئی سی سی میٹنگ میں اس تجویز پر حمایت نہ مل سکی۔ذرائع کا کہنا ہے کہ انگلینڈ سے آنے والے پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیف ایگزیکٹیو آفسیر وسیم خان نے یہ تجویز اپنے ماہرین سے ڈسکس کی جس پر انہیں بھرپور حمایت ملی۔پی سی بی نئے سیزن میں اعلی معیار کی آسٹریلوی گیندوں کا استعمال کرنا چاہتا ہے۔پچوں کی کوالٹی بھی بہتر ہوگی جبکہ فرسٹ کلاس کرکٹ کھیلنے والے کھلاڑیوں کو بھاری مراعات دی جائیں گی۔پاکستان کا فرسٹ کلاس سیزن کئی سالوں سے مسائل اور مشکلات کی زد میں رہا ہے لیکن پی سی بی نے وزیر اعظم عمران خان کی مشاورت سے نئے سسٹم کو متعارف کرایا ہے۔سابقہ آئین میں پاکستان کرکٹ بورڈ کے سرپرست یا پیٹرن کے طور پر وزیراعظم کو یہ اختیارات حاصل تھے کہ وہ بورڈ کو تحلیل کرسکتے ہیں یا چیرمین کو ہٹاسکتے ہیں۔ ماضی قریب میںپیٹرن نے چیئرمین ذکا اشرف کو ان کے عہدے سے ہٹا دیا تھا۔عمران خان کے وزیراعظم بننے کے بعد اس وقت کے چیئرمین نجم سیٹھی نے اپنے عہدے سے استعفی دے دیا تھا کیونکہ ان کا خیال تھا کہ عمران خان سے اختلافات کی وجہ سے وہ اس عہدے پر برقرار نہیں رہ سکیں گے۔نئے آئین میں پاکستان کرکٹ بورڈ کے لیے وزیراعظم کی پالیسی ہدایات پر عمل کرنا ضروری نہیں ہوگا البتہ بورڈ ان کی دی گئی ہدایات پر غور کرسکتا ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ پہلی بار فرسٹ کلاس میچوں کی لائیو اسٹریمنگ بھی ہوگی میچ پی سی بی کی ویب سائٹ پر براہ راست دکھایا جائے گا۔پاکستان ٹیم کے ہر کھلاڑی کے لئے لازمی ہوگا کہ وہ فرسٹ کلاس کرکٹ ضرور کھیلے۔قومی کرکٹرز کو ڈومیسٹک سیزن کے لئے سینٹرل کنٹریکٹ جاری کیا جائے گا۔پاکستان ٹیم سے سینٹرل کنٹریکٹ لینے والوں کو ڈومیسٹک سینٹرل کنٹریکٹ نہیں ملے گا۔نئے آئین میں 16 ریجنل کرکٹ ایسوسی ایشنز کو ختم کر کے چھ ایسوسی ایشنز کو رکھا گیا ہے اور سٹی کرکٹ ایسوسی ایشنز کی جگہ ڈسٹرکٹ کرکٹ ایسوسی ایشنز نے لے لی ہے۔ڈپارٹمنٹل کرکٹ عملا ختم ہوگی ہے۔

تازہ ترین