• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اولاد کی دینی تربیت کرکے اسلا می کلچرکو فروغ دینا ہوگا، علمائےکرام

مانچسٹر (غلام مصطفیٰ مغل) نارتھ جامع مسجد مانچسٹر میں مسلم کالج کی افتتاحی تقریب ہوئی جس میں قرآن مجید پڑھنے والے طلبا کی دستار بندی کا اہتمام کیا گیا، برطانیہ اور یورپ بھر سے علمائے کرام کے علاوہ بچوں اور ان کے والدین نے شرکت کی۔ تقریب کی صدارت مفکر اسلام علامہ قمرالزماں اعظمی نے کی، صاحبزادہ امداد حسن پیرزادہ، علامہ معین الزماں اعظمی، شیخ محمد سیالوی، مفتی محمد ثاقب قادری، عمران محمد الزہری، شیخ ریاض حسین شاہ، علامہ شاہد رضا نعیمی، حافظ ڈاکٹر حسین الزہری، قاری رضوان کے علاوہ علمائے کرام نے شرکت کی۔ شیخ محمد شبیر سیالوی نے تقریب کی نظامت کے فرائض سرانجام دئیے۔ تقریب میں مانچسٹر مسلم کالج میں عالم کورس مکمل کرنے والے9طلبا کی دستاربندی بھی کی گئی، اس موقع پر علمائے کرام نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایک بچی کو تعلیم دینا گویا ایک خاندان کو تعلیم دینے کے برابر ہے، اسی طرح ایک بچہ کو عالم بنانے کا مطلب ہے کہ آپ نے پورے معاشرے کو علم سے روشناس کرادیا، مسلم کالج کا قیام مفکر اسلام علامہ قمرالزماں اعظمی کی کاوش ہے اللہ تعالیٰ قبول فرمائے۔ مانچسٹر مسلم کالج سے نہ صرف مانچسٹر کی کمیونٹی فیضیاب ہوگی بلکہ پورے برطانیہ کے طلبہ یہاں آکر اسلامی تعلیمات حاصل کریں گے۔ مقررین نے کہا کہ بچوں کو دینی تعلیم دینا آج کے دور میں انتہائی ضروری ہے، بچوں کی تعلیم اور تربیت میں اسلامی شعائر کا شامل ہونا روزمرہ زندگی کا اہم جزو ہے، اگر ہم اپنے بچوں کو دینی تعلیم نہیں دیں گے تو اس کے انتہائی برے اثرات مرتب ہوں گے، آج کے دور میں دنیاوی تعلیم اور دولت کی ہوس نے ہم سب کو دین سے دور کرکے مسائل کی دلدل میں دھکیل دیا ہے۔ نیک اولاد کو دینی تعلیم کے ساتھ ساتھ عملی طور پر بھی آگاہی کی ضرورت ہے، اگر والدین اپنی اولاد سے اچھا اور نیک سلوک روا رکھیں گے تو اولاد اپنے والدین کے نقش قدم پر چلتے ہوئے نیکی کی جانب راغب ہوتی جائے گی، والدین اسلامی طرز زندگی اپنائیں گے تو اولاد بھی اپنائے گی، اسلامی تعلیمات اور عمل ہی نجات کا سبب بننے گا، کیونکہ نیک اولاد ہی صدقہ جاریہ ہے اور حلال رزق کماکر ان کی پرورش کرنا عین عبادت ہے، یورپی معاشرے میں رہ کر والاد کی اسلام کے عین مطابق تعلیم وتربیت کرنا اور ثقافت کو فروغ دینے کی اشد ضرورت ہے۔ دینی تعلیمات ہی ہم کو پریشانیوں اور مسائل سے نجات دلاسکتی ہے، پروگرام کے اہتمام پر مفکر اسلام نے پوری امت مسلمہ اور کشمیریوں کی آزادی، دین اسلام کی صحیح معنوں میں سمجھنے کی توفیق عطا فرمائیں۔

تازہ ترین