کراچی (رفیق مانگٹ ) امریکی ٹی وی بلوم برگ کے مطابق پاکستان کے فیلڈ مارشل جنرل عاصم منیر نے دو ماہ سے بھی کم عرصے میں دوسری بار امریکہ کا دورہ کیا ہے، جو دونوں ممالک کے درمیان بڑھتی ہوئی قربت اور باہمی تعاون کی مضبوطی کا واضح اشارہ ہے۔ اس دورے کا مقصد اعلیٰ امریکی فوجی حکام سے ملاقاتیں اور مشترکہ سیکورٹی ایجنڈوں پر تبادلہ خیال کرنا ہے، جو پاک-امریکہ تعلقات میں نئے دور کا آغاز ظاہر کرتا ہے۔ پاکستان میں فوج کے سربراہ کے طور پر عاصم منیر کو ملک کی سب سے طاقتور شخصیت سمجھا جاتا ہے، جو نہ صرف فوجی امور بلکہ خارجہ پالیسی، اندرونی سیاست اور معاشی فیصلوں میں بھی کلیدی کردار ادا کرتے ہیں۔ ان کے اس دورے سے پاک-امریکہ تعلقات میں نئی گرمجوشی اور اعتماد کی فضا قائم ہوتی دکھائی دے رہی ہے۔بلوم برگ نے آئی ایس پی آرکے حوالے سے لکھا ، جنرل منیر نے امریکی جوائنٹ چیفس آف اسٹاف جنرل جان ڈین کین کے ساتھ اہم ملاقاتیں کیں۔ اس دوران دونوں رہنماؤں نے باہمی پیشہ ورانہ دلچسپی کے امور پر تفصیلی گفتگو کی۔ جنرل منیر نے جنرل کین کو پاکستان کا دورہ کرنے کی دعوت بھی دی، جو دونوں ممالک کے درمیان فوجی سطح پر تعاون کو مزید مستحکم کرنے کی خواہش کا عکاس ہے۔اس دورے کے دوران جنرل منیر نے ایک اہم تقریب میں بھی شرکت کی، جہاں امریکی سینٹرل کمانڈ (سینٹ کام) کے کمانڈر جنرل مائیکل ای۔ کوریلا نے اپنی ریٹائرمنٹ کے بعد عہدہ ایڈمرل بریڈ کوپر کے حوالے کیا۔ اس موقع پر جنرل منیر نے مشترکہ سیکیورٹی چیلنجز سے نمٹنے کے لیے پاک-امریکا تعاون کو جاری رکھنے پر اعتماد کا اظہار کیا۔ انہوں نے زور دیا کہ دونوں ممالک کے درمیان فوجی تعاون خطے کی سلامتی اور استحکام کے لیے ناگزیر ہے۔یہ دورہ اس وقت ہوا ہے جب دو ماہ سے بھی کم عرصے قبل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جنرل منیر کی وائٹ ہاؤس میں نجی ظہرانے پر میزبانی کی تھی۔ حالیہ دہائیوں میں پاک-امریکہ تعلقات میں کئی اتار چڑھاؤ دیکھنے میں آئے ہیں۔ تاہم، حالیہ برسوں میں دونوں ممالک کے درمیان تعلقات میں نمایاں بہتری دیکھی جا رہی ہے۔