ٹھٹھہ(نامہ نگار) محکمہ صحت کی نے ٹھٹھہ اور سجاول کے 13سرکاری اسپتالوں کو انتظامی طور پر این جی او کے حوالے کرنے کا فیصلہ ملتوی کردیا، تفصیلات کے مطابق محکمہ صحت نے 3ماہ قبل پبلک پرائیوٹ پارٹنرشپ پالیسی کے تحت سول اسپتال مکلی سمیت ٹھٹھہ اور سجاول اضلاع کے 4تحصیل اسپتالوں اور 8صحت مراکز کو ایک معاہدے کے تحت انتظامی طور پر غیر ملکی این جی او کے سپرد کردیا تھا جس کے خلاف محکمہ صحت کے ملازمین نے سول اسپتال مکلی میں احتجاجی کیمپ قائم کرکے 3 ماہ تک مسلسل احتجاج کیا اور سندھ ہائی کورٹ میں فیصلے کے خلاف درخواست دائر کی اور اب محکمہ صحت نے اسپتالوں کو مذکورہ این جی او کے حوالے کرنے کا فیصلہ جون تک ملتوی کرتے ہوئے سیکریٹری خزانہ کو ان اسپتالوں کے 3ماہ سے روکے گئے کوارٹر فنڈز جاری کرنے کی درخواست کی ہے جس کے بعد ادویات اور دوسرے اخراجات کی مد میں مذکورہ اسپتالوں کے دو کوارٹر فنڈز بھی جاری کردیے گئے ہیں واضع رہے کہ فنڈز جاری نہ کیے جانے کے باعث ان اسپتالوں میں ادویات کی سخت قلت پیدا ہو گئی تھی، ذرائع کے مطابق وفاقی حکومت کی جانب سے غیر ملکی این جی اوز کے متعلق خدشات، کچھ غیر ملکی این جی اوز پر پابندی عائد ہونے، صحت ملازمین کے مسلسل احتجاج اور معاملے کے عدالت میں جانے کے بعد محکمہ صحت نے اسپتالوں کو این جی او کے زیر انتظام دینے کا فیصلہ ملتوی کیا ہے دریں اثناء سول اسپتال مکلی کے سول سرجن ڈاکٹر عباس گوپانگ اور ایپکا صحت ونگ کے رہنما عبدالکریم بھانڈ نے تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ حکومت کی جانب سے فی الحال اسپتالوں کو این جی او کے حوالے کرنے کا فیصلہ واپس لیکر فنڈز جاری کر دیے گئے ہیں جس کے بعد ملازمین نے احتجاج ختم کر دیا ہے۔